وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے وزارت توانائی کی طرف سے بھجوائی گئی سمری جس میں پٹرول 11 روپے، ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سفارش کی گئی تھی، کو عوامی مفاد میں مسترد کردیا کیا۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا کہ اس وقت حکومت اس بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو اضافی بوجھ سے بچانے کی کوشش کرے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس لئے وزیراعظم نے اس سمری کو موخر کردیا۔ واضح رہے کہ اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 10روپے27 پیسے فی لٹر اضافے کی سمری وزیراعظم ہاؤس بھجوائی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 39 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔مٹی کا تیل 11روپے 34 پیسے، لائٹ ڈیزل پر 11 روپے 35 پیسے فی لٹر اضافےکی تجویز دی گئی ہے۔وزیراعظم نے پٹرول 11 روپے ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سمری کو منظور نہیں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس لئے وزیراعظم نے اس سمری کو ڈیفر کردیا۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) January 31, 2022
حکومت نے آئندہ 15 رو زکیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیراعظم نے قیمتیں برقرار رکھنے کی منظوری دے دی ہے، اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھیجی تھی۔ معاون خصوصی شہباز گل کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہنا تھا کہ پٹرولیم پراڈکٹس کی قیمتوں میں اسوقت کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پٹرول 11 روپے ڈیزل 14 روپے بڑھانے کی سمری کو منظور نہیں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس لئے وزیراعظم نے اس سمری کو ڈیفر کردیا۔