امریکی عدالت نے ایلون مسک کےملٹی بلین ڈالر کے تنخواہ پیکج کو کالعدم قرار دے دیا

امریکی عدالت نے ایلون مسک کےملٹی بلین ڈالر کے تنخواہ پیکج کو کالعدم قرار دے دیا

(ویب ڈیسک ) امریکی عدالت کے جج  نے ایلون مسک کے 56 بلین ڈالر کے ٹیسلا تنخواہ پیکیج کو کالعدم قرار دے دیا۔

ڈیلاویئر کے ایک جج نے ایلون مسک کے ریکارڈ توڑ $56 بلین ٹیسلا پیکج کو کالعدم قرار دے دیا۔ انہوں نے فیصلے میں  ای وی میکرز بورڈ کی طرف سے دیے گئے معاوضے کو "ایک ناقابل فہم رقم" قرار دیا جو کہ شیئر ہولڈرز کے ساتھ غیر منصفانہ تھا۔اس کے بعد   ٹیسلا کے حصص میں تقریباً 3 فیصد کی کمی ہوئی۔

خیال رہے کہ ٹیسلا کی جانب سے 2018 میں ایلون مسک کے لیے 56 ارب ڈالرز تنخواہ یا معاوضے کا پیکج منظور کیا گیا تھا۔جس کے تحت   ٹیسلا کی مارکیٹ ویلیو میں جتنا اضافہ ہوگا، اس کے مطابق ایلون مسک کو معاوضہ دیا جائے گا۔

اس پیکج کے خلاف 2018 میں ٹیسلا کے ایک سرمایہ کار رچرڈ  نے ڈیلاوئیر کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ   ایلون مسک نے خود اپنی تنخواہ کا پلان تیار کیا جو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔  بورڈ اراکین نے دانستہ طور پر اس حوالے سے بنیادی تفصیلات شیئر ہولڈرز سے چھپائی تھیں تاکہ تنخواہ کی ڈیل کی منظوری دی جاسکے۔

عدالت کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ   ٹیسلا بورڈ نے غیرمناسب طریقے سے ایلون مسک کے پیکج کو تیار کیا۔  مدعی ایلون مسک کی قانونی ٹیم کے ساتھ مل کر فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

جج نے فیصلے میں  کہا کہ   ایلون مسک کی قانونی ٹیم یہ ثابت کرنے میں ناکام رہی کہ اتنا زیادہ معاوضہ ایلون مسک کو ٹیسلا میں رکھنے کے لیے ضروری تھا۔

مدعی مقدمہ رچرڈ نے عدالت میں یہ نکتہ اٹھایا تھا کہ  بورڈ کو کم معاوضے کے پیکج کی پیشکش کرنی چاہیے تھی یا کسی اور چیف ایگزیکٹو کا انتخاب کرنا چاہیے تھے۔انہوں  نے یہ بھی اعتراض اٹھایا کہ   ایلون مسک کو ٹیسلا کے فل ٹائم  سی او  کے طور پر کام کرنا چاہیے تھا  لیکن   ٹیسلا نے انہیں دیگر پراجیکٹس جیسے ایکس  میں کام کرنے کی اجات دے دی۔

واضح رہے کہ  اس فیصلے کے خلاف ایلون مسک ڈیلاوئیر کی سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔