خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلیوں کے انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والے چار رکنی بینچ میں شامل جسٹس جمال مندوخیل نے کیس سننے سے معذرت کرلی ہے اور بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس جمال مندوخیل کی معذرت کے بعد سے بینچ ایک بار پھر ٹوٹ چکا ہے ۔ آج ساڑھے 11 بجے پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہونا تھی۔ سپریم کورٹ کے عملے کا کہنا ہے کہ جسٹس امین الدین کے بغیر بینچ کے سامنے کیس مقرر کیا جائے گا ۔ آج سماعت شروع ہوئی تو جسٹس جمال خان مندوخیل نے کیس سننے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ دعا ہے کہ اس کیس میں جو بھی بنچ ہو، ایسا فیصلہ آئے جو سب کو قبول ہو۔ اللّٰہ ہمارے ادارے پر رحم کرے، میں اور میرے تمام ساتھی ججز آئین کے پابند ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے جسٹس جمال مندوخیل کو بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ بہت بہت شکریہ، بنچ کی تشکیل کا جو بھی فیصلہ ہو گا کچھ دیر بعد عدالت میں آگاہ کر دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ بینچ کے رکن جسٹس امین الدین کچھ کہنا چاہتے ہیں ۔ جسٹس امین الدین نے اپنے ریمارکس میں کیس کا حصہ بننے سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کے تناظر میں کیس سننے سے معذرت کرتا ہوں ۔ جسٹس امین الدین کے بات کرنے کے بعد بینچ کورٹ روم سے چلا گیا تھا ۔ جسٹس امین کی معذرت کے بعد عدالت کا 5 رکنی بینچ غیر فعال ہوگیا تھا اور گذشتہ روز کیس کی سماعت بھی نہ ہوسکی تھی ۔