واشنگٹن ( ویب ڈیسک )وائرس کے مشہور امریکی ماہر پیٹر ہوٹیز نے انکشاف کیا ہے کہ اگر انسان نے کووڈ 19 کو ٹھیک طرح سے نہ سمجھا تو کووڈ26 اور کووڈ32 بھی دنیا میں تباہی مچا سکتے ہیں ٗ کورونا وائرس کو سمجھنے کیلئے گہری تفہیم کی ضرورت ہے۔واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے طابق بییلر کالج آف میڈیسن کے پیڈیاٹریکس ، وائرولوجی اور مائکرو بائیولوجی کے پروفیسر اور وائرس کے ماہر ڈاکٹر پیٹر ہوٹیز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مستقبل کو وبا کو روکنے کیلئے کووڈ 19 کو سمجھنا بہت ضروری ہے کہ یہ کیسے ظا ہر ہوتا ہے۔ڈاکٹر ہوٹیز نے کہا کہ تاحال سائنسدانوں کو کووڈ 19 کے حوالے سے کافی معلومات نہیں مل سکی ہیں ٗ دنیا کو نئی جامع سائنسی تحقیق کی ضرورت ہے ، یہ ضروری ہے کہ وبا کے ماہرین اور وائرلوجسٹوں کی ایک آزادانہ ٹیم تشکیل دی جائے جو چین میں چھ ماہ سے ایک سال تک کام کرے تاکہ دنیا وائرس کی ابتداء کو سمجھنے میں کامیاب ہوسکے۔ وائرس کے امریکی ماہر نے کہا کہ اس ٹیم کو چین کے سائنسدانوں سے ملنا ہے اور لیب ریکارڈز کی جانچ پڑتال کرنی چاہیے ٗ یاد رہے کہ اس سے قبل وہ ڈاکٹر ہوٹیز ہی تھے جنہوں نے اس تاثر کی نفی کی تھی کہ چین کی ووہان مارکیٹ سے کورونا وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا ہے ٗ ڈاکٹر ہوٹیز نے ہی پہلی بار یہ انکشاف کیا تھا کہ یہ وائرس چین کے علاقے ووہان میں ہی پیدا ہوا مگر اس کی نشوونما کافی عرصے سے جاری تھی۔