عمران خان کے احتساب کا بیانیہ دم توڑ چکا

عمران خان کے احتساب کا بیانیہ دم توڑ چکا

صدر مسلم لیگ ن میاں محمد شہباز شریف نے پریس کانفرنس کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ احتساب کی آڑ میں بدترین سیاسی انتقام لیا گیاہے۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے بعد آج تک بڑے اسکینڈلز انکی ناک کے نیچے ہوئے. ان کا مزید کہنا تھا کہ کونسا ایک کیس ہے جسکا ریفرنس نیب کو بھیجا گیا؟ ان کےاحتساب کابیانیہ دم توڑچکاہے۔ درجنوں مقدمات حزب اختلاف کےخلاف دائرکیےگئےہیں۔ ایک مقدمےکےشواہدبھی سامنےنہیں لاسکے، بتایاجائے کہ کوئی ایک میگااسکینڈل نیب کوبھجوایاگیا ہے۔کتنی بارکہاگیاکمیشن بنادیاگیایہ ہوگاوہ ہوگا۔

شہبازشریف نے کہا کہ ایک بھی مقدمہ ثبوت کے ساتھ پیش نہ کرسکے۔میں ٹھوس دلائل پر بات کررہا ہوں۔برطانیہ کی کرائم ایجنسی کوہزارپیپرزپرمبنی بنڈل بھجوائےگئے،برطانوی کرائم ایجنسی نےمیرےاوربیٹےکیخلاف تحقیقات کیں۔اب لندن کی عدالت میں دستاویزگواہی دےرہےہیں کہ کچھ نہیں ملا۔

صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ انہوں نے کتنی بار کہا کمیشن بنا دیا ہے۔بی آر ٹی، مالم جبہ لے لیں کونسا کیس ہے جو بنایا گیا ہو۔یہ احتساب بدترین انتقام تھا، جھوٹ تھا پونے دو سال لندن میں تحقیق ہوئی اور دنیا بھر میں انہوں نے ثبوتوں کے لئے کاوش کی۔برطانیہ میں وہ 15 سال پیچھے گئے اور پونے دو سال کے بعد انہوں نے کہا کچھ نہیں ملا،اب عمران خان یہ کہہ رہےہیں کہ بین الاقوامی سازش ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں انکی تقرر سنتا ہی نہیں ہوں۔انہوں نے عوام کے ذہن کو زہر آلود کرنے کی کوشش کی ہے . انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپکو شرم آنی چاہیے، پونے چار سال کے بدترین انتقام کے بعد نواز شریف اور انکے خاندان کے خلاف ایک دھیلا نہیں ملا اور کہا کہ اربوں روپے کے اثاثے بیرون ملک پڑے ہیں. ان کا کہنا ہے کہ ڈرون حملوں پر ہم نے بات نہیں کی یہ تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ آپ کا آخری ہتھکنڈا ہے، کل پارلیمان میں 172 ارکان موجود تھے، آپ اچھی طرح جانتے ہیں پرسوں شکست فاش ہو گی، شکست فاش نظرآنے پرایک لاکھ لوگوں کولانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، ابھی تک ہمارے کسی ممبر، اتحادی پارٹیوں کو کوئی تھیرٹ والی کال نہیں کی گئی، ہم نے انتظامیہ، پولیس کو کہا ہے ووٹنگ والے دن سیکیورٹی کا بندوبست کریں، اگرپرامن ووٹنگ کے لیے کہیں رکاوٹ پیدا کی گئی تو پھر انتظامیہ کٹہرے میں ہو گی، متحدہ اپوزیشن متحد ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔