سپاہی بلال احمد شہیدکی بہادری کو قوم کا سلام

سپاہی بلال احمد شہیدکی بہادری کو قوم کا سلام
کیپشن: سپاہی بلال احمد شہیدکی بہادری کو قوم کا سلام

پبلک نیوز: شہدائے وطن کو سلام، وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، سپاہی بلال احمد   انتہائی نڈر سپاہی تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔

تفصیلات کے مطابق سپاہی بلال احمد  نے 23 مارچ 2015 کو  خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ  میں دہشتگردوں کیخلاف لڑتے ہوئے دفاع وطن میں جامِ شہادت نوش کیا، سپاہی بلال احمد شہید نے سوگواران میں ماں اور بہن بھائی چھوڑے ، سپاہی بلال احمد شہید کا تعلق ضلع راولپنڈی سے ہے۔

  سپاہی بلال احمد شہید کے لواحقین نے اپنے احساسات کا اظہار کیا۔

سپاہی بلال احمد شہید کی والدہ نے کہا ہے کہ بلال احمد شروع سے ہی بہت اچھا تھا، کسی سے کوئی جھگڑا نہیں کرتا تھا،جس دن اس کی شہادت ہوئی ہم اس کے فون کا انتظار کر رہے تھے،بعد میں اس کا جسد خاکی آگیا، ایک بیٹے کی شہادت کے بعد ماں کیسے گزارا کرتی ہے یہ اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے،میری اللہ پاک سے یہی دعا ہے کہ کسی کا محتاج نہ کرے، دعا ہے اللہ ہر کسی کو بلال احمد جیسا جذبہ شہادت عطا کرے۔

سپاہی بلال احمد شہید کی والدہ نے کہا ہے کہ جب بلال چھوٹا تھا تو میری ہر طرح سے مدد کرتا تھا۔

سپاہی بلال احمد شہید کے بھائی نے کہا ہے کہ بلال احمد شروع سے ہی شریف النفس، سلجھے ہوئے انسان تھے،میرے بڑے بھائی تھے، میں کبھی غصہ کرجاتا تھا مگر وہ بالکل ایسا نہیں کرتےتھے،بہنوں کے ساتھ بڑا پیارکرتے تھے اور والدہ کے ساتھ تو بہت نرمی کے ساتھ پیش آتے تھے،ملک کی خدمت کرنےسے بڑی اور کیا بات ہوسکتی ہے؟، جذبات کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔

سپاہی بلال احمد شہید کے بھائی نے کہا ہے کہ جب میں چار سال کا تھا تو والد صاحب کا انتقال ہو گیا، اس کے بعد بلال بھائی نے بہت اچھے طریقے سے ہمارا خیال رکھا،اب بلال احمد بھی شہید ہو گیا ہے اس کے بغیر مشکل سے وقت گزرتا ہے، اللہ کو یہی منظور تھا،اس نے وطن کیلئے جان دی،شہادت قسمت والوں کو ملتی ہے، یہ اللہ کے چنے ہوئے لوگ ہوتے ہیں، اللہ پاک قرآن میں بھی فرماتا ہے کہ شہید زندہ ہیں۔
سپاہی بلال احمد شہید کے بھائی نے کہا ہے کہ میں شہداء کے اہلخانہ کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ شہدائے وطن کے صدقے یہ ملک قائم ہے ہمیں ان پر فخر ہے،شہداء نے قربانیاں دی ہیں اور یہ ملک میں آج جو امن ہے ان قربانیوں کی وجہ سے ہے۔

سپاہی بلال احمد شہید کے چچانے کہا ہے کہ جب ہمارے بھائی کا انتقال ہوا تو یہ چھوٹا تھا اس کے بعد یہ فوج میں چلا گیا، اسے شہادت کا بہت شوق تھا،جب اس نے خیبرایجنسی جانا تھا تو اس نے خود مجھے بتایا کہ چاچو میں وہاں جا رہا ہوں دعا کرووہاں شہید ہو جاؤں،ہمیں اس کی شہادت پر فخر ہے، ہمارا خاندان فوج میں رہا، اس ملک پر ہم جان قربان کرنے کیلئے تیار ہیں،ہماری فوج قربانیاں دے رہی ہے، انشاء اللہ اس ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا۔

سپاہی بلال احمد  شہید کی شہادت ہماری آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔

Watch Live Public News