آئی فون چوری ہونے کی صورت میں ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟

آئی فون چوری ہونے کی صورت میں ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟
اینڈرائیڈ فون کے مقابلے میں آئی فون کے ڈیٹا تک رسائی مشکل ہے لیکن ناممکن بھی نہیں ہے ، آن لائن ہیکرز آئی فون کے پاس کوڈ کا استعمال کرتے وقت آپ کے بینک اکاؤنٹ تک رسائی بھی حاصل کرسکتے ہیں ۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آن لائن ہیکرز آئی فون کی سیکیورٹی سیٹنگ یعنی کہ recovery key کا استعمال کرتے ہوئے فون میں موجود میسجز، تصاویر اور ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں ۔ جن لوگوں کے آئی فون چوری ہوئے ہیں انہوں نے وال اسٹریٹ جرنل کو کہا ہے کہ جب ان کے آئی فون چوری ہوئے تو ڈاکوؤں نے ان کے بینک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرلی تھی ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اینڈرائیڈ فون کے مقابلے میں آئی فون کے پاس کوڈ تک رسائی حاصل کرنا عام انسان کیلئے مشکل ہے، تاہم جدید دور میں ڈیوائس کے پاس کوڈ تک رسائی ملزمان کیلئے ناممکن نہیں ہے ۔ فون چور یا ہیکرز آپ کے آئی فون کا پاس کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے آپ کی ایپل آئی ڈی کو تبدیل کرکے ’فائنڈ مائی آئی فون‘ کے آپشن کو آف بھی کرسکتا ہے تاکہ آپ فون کی لوکیشن ٹریک نہ کرسکیں اور recovery key کو ری سیٹ کرکے 28 ہندسوں کے کوڈ کو ہیک بھی کرسکتا ہے ۔ یہ ہندسے صارف کی سیکیورٹی اور فون تک رسائی کا اہم ترین ذریعہ ہوتا ہے لیکن اگر ہیکر اسے تبدیل کرلے تو فون کے اصل مالک کو اپنے فون تک رسائی ممکن نہیں ہوگی ۔ ایپل کے ایک ترجمان نے سی این این کو کہا کہ ’ہم ان لوگوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں کہ جن کے آئی فون چوری ہوئے ہیں ، ہم اس مسئلے کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں ۔‘ وی پی اور فارسٹر ریسرچ کے پرنسپل تجزیہ کار جیف پولارڈ کا کہنا ہے کہ کمپنی کو کسٹمر سپورٹ کے مزید اختیارات اور ایپل کے صارفین کو تصدیق کرنے کے طریقے پیش کرنے چاہئیں تاکہ وہ ان سیٹنگ کو ری سیٹ بھی کر سکیں ۔ تاہم ابھی کیلئے کچھ ایسے اقدامات ہیں کہ جو صارفین ممکنہ طور پر اپنے ساتھ ناخوشگوار واقعے تک بچ سکتے ہیں ۔ باقاعدگی سے فون کو بیک اپ کریں صارفین آئی ٹیونز ک یا آئی کلاؤڈ کے ذریعے باقاعدگی سے آئی فون کو بیک ایپ کریں تاکہ آئی فون چوری ہونے کی صورت میں ڈیٹا کو ری کوور کیا جا سکے۔ ایک ہی وقت میں صارف اہم تصاویر یا دیگر حساس ڈیٹا کو کسی اور بھی کلاؤڈ سروس، جیسے کہ ایمیزون فوٹوز یا ڈراپ باکس ، مائیکروسافٹ ون ڈرائیو ، گوگل فوٹوز یا ڈراپ باکس میں اسٹور کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ یہ کسی بھی ہیکر کو ڈیوائس تک رسائی حاصل کرنے سے نہیں روکے گا لیکن فون چوری ہو جانے کی صورت میں اس کی مدد سے آپ کا زیادہ نقصان نہیں ہوگا۔ اسکرین ٹائم سیٹنگ ایک اور طریقہ جس پر کوئی غور کیا جاسکتا ہے جس کی ایپل کی طرف سے توثیق کی گئی لیکن یہ طریقہ آن لائن گردش کر رہا ہے۔ آئی فون کی اسکرین ٹائم سیٹنگ کے اندر، جس کے ذریعے بچے ڈیوائس استعمال پر پابند ہوتے ہیں، وہاں ایک سیکنڈری پاس ورڈ ترتیب دینے کا آپشن موجود ہے، یہاں آپ اپنا پاس ورڈ ترتیب رکھ سکتے ہیں، اگر کوئی شخص آپ کے پاس کوڈ تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرے گا تواسے پہلے مذکورہ پاس ورڈ ڈالنا لازمی ہوگا۔ اس آپشن کو فعال کرنے سے ایپل آئی ڈی پاس ورڈ تبدیل کرنے سے پہلے ہیکر کو سیکنڈری پاس ورڈ لکھنے کا کہا جائے گا۔ پاس کوڈ کی حفاظت کریں سب سے پہلے آپ کو آئی فون کے پاس کوڈ کی حفاظت کرنا ہے۔ ایپل کے ایک ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ آئی فون کو لاک کرتے وقت فیس آئی ڈی یا ٹچ آئی ڈی کا استعمال کریں تاکہ کوئی بھی شخص آپ کا پاس کوڈ نہ دیکھ سکے۔ صارفین پاس کوڈ رکھتے وقت نمبر اور حروف کا استعمال کریں تاکہ ہیکر کوڈ تک آسانی تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔