اسلام آباد: وزیراعظم انوار الحق کاکڑنے کسٹمز حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملک سے چینی، پٹرولیم مصنوعات، یوریا، زرعی اجناس اور دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے سد باب کی سختی سے ہدایت کی ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت پاکستان میں سمگلنگ اور اسکے سد باب کے حوالے سے اج اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو پورے ملک بلخصوص سرحدوں پر مختلف اشیاء کی سمگلنگ کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کسٹمز حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملک میں چینی، پٹرولیم مصنوعات، یوریا، زرعی اجناس اور دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے سد باب کی سختی سے ہدایت کی۔ اجلاس کو بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سمگلنگ کے خلاف حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا، علاوہ ازیں اجلاس بتایا گیا کہ بلوچستان میں سمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دس اضافی جوائنٹ چیک پوسٹس آج نوٹیفائی کر دی گئی ہیں۔ اجلاس میں وزیراعظم کو سمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ بلوچستان میں سمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کی انٹر ایجنسی رپورٹ مرتب کی جائے، ان کے خلاف تادیبی کاروائی کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمگلنگ کی روک تھام کی کارکردگی جانچنے کے لیے ہفتہ وار جائزہ اجلاس کی خود صدات وہ خود کریں گے۔ وزیراعظم نے اجلاس میں ہدایت کی کہ ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹ میکینزم کو مستحکم کیا جائے تاکہ دو طرفہ تجارت باقاعدہ دستاویزی عمل سے ممکن ہو سکے۔ اجلاس میں نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز، نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی، نگران وزیر برائے پیٹرولیم محمد علی، مشیر وزیراعظم احد چیمہ، وفاقی سیکریٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے صوبائی چیف سیکریٹریز اور آئی جی پولیس نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔