اسلام آباد ( پبلک نیوز) کورونا پیکیج میں آڈٹ کے سوال پر وزارت خزانہ کی جانب سے جواب کو گول مول کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کی ایم این اے نفسیہ شاہ نے کورونا وائرس کی مد میں دیئے جانے والے پیکیج میں آڈٹ کے حوالے سے خصوصی طور پر سوال اٹھایا۔ سوال پر وزارت خزانہ نے گول مول جواب دیا کہ آڈیٹر جنرل نے صدر کو آڈٹ رپورٹس پیش کی ہیں۔ آڈیٹر جنرل کی ایک رپورٹ کوویڈ پر کیئے گئے اخراجات سے متعلق ہے۔ دستور کے تحت کوویڈ اخراجات کی رپورٹ پارلیمنٹ کے سامنے رکھوائیں گے۔ وزیر انچارج پی ایم آفس نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 1ارب 84 کروڑ ڈالر سے زائد رہی۔ گزشتہ مالی سال کے دوران کوویڈ کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری میں 28 عشاریہ 9 فیصد تک کمی ہوئی۔ ایک اور سوال کے جواب میں شوکت ترین نے بتایا کہ سال19-2018 کے دوران 33 سرکاری ادارے خسارے میں رہے۔ ان اداروں کے نقصان کا خسارہ 479 ارب روپے ہے۔