لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6افسران شہید

لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6افسران شہید
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز لاپتہ ہونے والے پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آرکی جانب سےکورکمانڈرکوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6افسران کی ہیلی کاپٹرکےحادثے میں شہادت کی تصدیق بھی کر دی گئی ہے. آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق فلڈ ریلیف آپریشن میں مصروف ہیلی کاپٹر کا گذشتہ روز ائیر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا، ہیلی کاپٹر کا ملبہ لسبیلہ کے علاقے ونڈر میں موسی گوٹھ کے مقام سے ملا، ہیلی کاپٹر پر سوار تمام افراد نے جام شہادت نوش کیا. آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا. شہدا میں کور کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی(تمغہ بسالت) اور ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈز بریگیڈیئر امجد حنیف(بطور میجر جنرل پروموشن کی منظوری حاصل ہی میں ہوئی) شامل تھے. شہید بریگیڈیئر امجد حنیف کا تعلق راولاکوٹ سے تھا، پسماندگان میں 1 بیٹا اور 2 بیٹیاں شامل ہیں. کمانڈر انجنئیرز 12 کور بریگیڈیئر محمد خالد بھی شہدا میں شامل ہیًں، بریگیڈیئر محمدخالد کا تعلق فیصل آباد سے تھا، بریگیڈیئر محمد خالد شہید کے پسماندگان میں 3 بیٹیاں اور 3 بیٹے ہیں . ہیلی کاپٹر کے پائلٹ میجر سعید احمد بھی شہید ہوگئے انکا تعلق لاڑکانہ سے تھا، شہید میجر سعید احمد کے پسماندگان میں 1 بیٹا اور 1 بیٹی شامل ہیں، جبکہ کو پائلٹ میجر محمد طلحہ منان بھی شہدا ء میں شامل ہیں، شہید میجر محمد طلحہ منان کے پسماندگان میں 2 بیٹے شامل ہی. کریو چیف نائیک مدثر فیاض بھی شہدا میں شامل ہیں انکا تعلق نارووال سے تھا. صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف آف آرمی اسٹاف ، جنرل قمر جاوید باجوہ ، سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے اور بلوچستان میں ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے فوجی افسران اور جوانوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔