کابل ائیرپورٹ پر حملے کے تانے بانے بھارت سے جا ملے

کابل ائیرپورٹ پر حملے کے تانے بانے بھارت سے جا ملے

انتہا پسند اور دہشتگرد ہندوستان کا چہرہ دنیا کے سامنے ظاہر ہونے لگا، 26اگست 2021کابل ائیرپورٹ پر حملے کے چشم کشا انکشافات سامنے آ‌گئے.

نیو یارک ٹائمز نے اس حوالے سے ایک مفصل رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق خودکش بمبار لوغاری رَچنا یونیورسٹی نیو دہلی کا طالب علم تھا، خودکش بمبار لغاری رچنا داعش میں رہتے ہوئے کئی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا. ا مریکی CIAنے اس کی نشاندہی کی تھی۔ لوغاری وہی تھا جس نے کابل ائیرپورٹ کے دھماکے میں 13امریکیوں سمیت 200لوگوں کو خودکش حملے میں ہلاک کیا تھا.

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ شدت پسندی اور دہشتگردی کو ہوا دینے میں ہندواستان کا بہت بڑا ہاتھ ہے. داعش اور بھارتی گٹھ جوڑ کے حالیہ دہشت گردکارروائیوں خاص کر2019میں سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر بم دھماکے،2017میں نئے سال کے موقع پر ترکی میں کلب پر حملہ اور 2017میں نیو یارک اورسٹاک ہوم حملے نے دُنیا کو ششدر کر دیا۔ اقوام ِ متحدہ بھی کیرالہ اور کرناٹکا میں دہشت گرد گروپس کی موجودگی کا انکشاف کر چکا ہے۔ہندوستان کے دہشت گرد گروپوں کی سر پرستی کے بھارت/ پاکستان/افغانستان میں موجود نیٹ ورکس سے روابط، سر پرستی اور ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں.

۔اس بات کا خطرہ موجود ہے کہ علاقائی اور عالمی دہشت گرد کا رروائیوں میں زیادہ تر بھارتی ملوث ہی

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔