بابر اعظم نے 150 سال پرانی معروف برطانوی کمپنی کے بیٹ کا استعمال کیوں چھوڑا؟

بابر اعظم نے 150 سال پرانی معروف برطانوی کمپنی کے بیٹ کا استعمال کیوں چھوڑا؟

(ویب ڈیسک ) جنوبی افریقہ میں موجود بابراعظم نے اپنے انگلش اسپانسر’’ گرے نکلس ’’ کی جلہ پاکستان کے مقامی برانڈ سیالکوٹ کا ’’ سی اے ’’کے بیٹ کا استعمال شروع کردیا ہے۔

پاکستانی ٹیم ٹیسٹ سیریز کے لیے جنوبی افریقہ میں موجود ہے اور3 جنوری کو کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کی تیاری کیلئے جب بابر اعظم اسٹیڈیم پہنچے تو انہوں نے سی اے کا بلا اٹھا رکھا تھا۔

یقیناً بابر اعظم کے لیے یہ اعزاز کی بات تھی کہ وہ سنہ 2020 سے 150 سال سے زیادہ عرصے سے سپورٹس کا سامان بنانے والی برطانوی کمپنی گرے نکلس کے برانڈ ایمبیسڈر رہے۔

خود گرے نکلس نے حال ہی میں انھیں ’فیب فور‘ یعنی اپنا بلا استعمال کرنے والے چار بہترین بلے بازوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ مگر اب سوشل میڈیا پر ایک بیان میں گرے نکلس نے بابر کی تصویر کے ساتھ ڈھکا چھپا پیغام دیا کہ ’کاش یہ معلوم ہوتا کہ آپ اچھے دن گزار رہے ہیں، انھیں چھوڑنے سے قبل۔‘

گرے نکلس کی ویب سائٹ کے مطابق ’ بابر اعظم پلیئرز ایڈیشن بیٹ‘ کی قیمت ڈھائی لاکھ روپے سے زیادہ تھی۔

سی اے 

سنہ 1958 میں چراغ دین عبدالرشید کی قائم کردہ یہ پاکستانی کمپنی سیالکوٹ میں قائم ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں سی اے سپورٹس نے لکھا کہ ’کِنگ بابر اعظم کو سی اے فیملی میں شامل ہونے پر خوش آمدید۔‘

سی اے سپورٹس کے مطابق اب بابر اعظمسی اے 56‘ نامی بیٹ استعمال کر رہے ہیں، یعنی جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں وہ اسی بلے کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

 رپورٹ کے مطابق   سیالکوٹ میں قائم سی اے سپورٹس نے بابر اعظم کے اس نئے بیٹ کے تین ایڈیشن جاری کیے ہیں جن میں سے ’کِنگ ایڈیشن‘ سب سے مہنگا ہے کیونکہ یہ ’گریڈ ون پلس انگلش ویلو‘ کا بلا ہے جبکہ بقیہ دونوں گریڈ ون انگلش ویلو سے تیار کردہ ہیں۔

اِن بلوں میں ہرے رنگ کا تھیم اور بابر اعظم کی جرسی کا 56 نمبر استعمال کیا گیا ہے۔

بابر اعظم کے لیے بنائے گئے ان خصوصی بلوں کا وزن 2.5 سے 2.8 پاؤنڈ تک ہے۔ 

بابر اعظم ایڈیشن میں مختلف وزن اور ساخت کے بلے ہیں جن کی قیمتیں 95 ہزار روپے سے ایک لاکھ 60 ہزار روپے تک ہیں۔

 دوسری طرف بابر اعظم کے فینز نے سوشل میڈیا پر یہ امید ظاہر کی ہے کہ نیا سال ان کی فارم میں بہتری لائے گا اور ممکن ہے کہ ایک مقامی برانڈ نیک شگون ثابت ہو۔

وقار نامی ایک صارف نے لکھا کہ بابر نے گرے نکلس کے بلے سے 14 سنچریاں اور 47 نصف سنچریاں بنائیں اور ون ڈے میں نمبر ون بیٹر بنے۔ ’امید ہے وہ سی اے کے بیٹ سے ٹیسٹ میں نمبر ون بلے باز بنیں گے۔‘

دریں اثنا سوشل میڈیا پر یہ افواہ بھی گردش کر رہی ہے کہ بیٹ سپانسر میں تبدیلی دراصل بابر کی خراب فارم کا نتیجہ ہے۔ خیال رہے کہ 2024 کے دوران بابر نے کسی بھی فارمیٹ میں کوئی سنچری نہیں بنائی تھی۔

تاہم صارف فرید خان نے اس تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ’بابر نے خود گرے نکلس کو چھوڑا۔

جبکہ ایک صارف نے طنز کیا کہ ’ بیٹ پر سٹیکر بدلنے سے بابر اعظم برائن لارا نہیں بن جائیں گے۔

Watch Live Public News