ویب ڈیسک: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 19لوگوں کیلئے معافی کا اعلان کردیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے انسانی حقوق کمیٹی میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ 19 لوگوں کے لیے معافی کا اعلان کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہے۔ بنیادی طور پر 67 لوگ تھے 19 کو معافی ملی ہے۔ 48 نے اپنی اپیلیں فائل کی ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان تحریک انصاف ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف ہے۔ کسی بھی سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوسکتا۔ سپریم کورٹ اس حوالے سے طے کرچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم آج حکومت کے ساتھ مذاکرات میں اپنے مطالبات پیش کریں گے۔ سب جماعتیں مل جل کر عوام اور ملک کے وسیع تر مفاد میں بیٹھیں۔ ملک کی بہتری کے لیے مذاکرات کامیاب ہونے چاہئیں۔
یہ شفقت سے پیش آنے کا وقت ہے،شیرافضل مروت
شیر افضل مروت نے 9 مئی مجرمان کی عام معافی پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی مجرمان کی معافی خوش آئند ہے۔ امید ہے دیگر ملزمان کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جائے گا۔ باقیوں نے بھی گناہ کبیرہ نہیں کیا تھا۔ یہ پاکستانیت جتانے اور شفقت سے پیش آنے کا وقت ہے۔
تمام پاکستانیوں کی نظریں مذاکراتی کمیٹی پر ہیں۔ پاکستان کو صلح اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ مذاکراتی کمیٹی سیاسی عدم استحکام، غیر یقینی صورتحال کو ختم کر سکتی ہے۔
کیا فیض حمید سلطانی گواہ بننے جا رہے ہیں؟ صحافی کے سوال پر شیر افضل مروت نےکہا کہ ملٹری ٹرائل کے حوالے سے خان صاحب نے پہلے بھی کہا تھا کہ کوئی چیز انہیں ڈرا نہیں سکتی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے سلطانی گواہ سب سے مکروہ کردار ہوتا ہے ٹرائل میں۔ سلطانی گواہ پہلے خود مانتا ہے اس نے یہ جرم کیا ہے اس جرم میں فلاں فلاں نے ساتھ دیا ہے۔ سلطانی گواہ بننے سے کیس کی کوئی قدر وقیمت نہیں بڑھتی نہ ہی عدالت اس شہادت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔