ویب ڈیسک: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ بحیثیت کپتان وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا سیمی فائنل اور فائنل کھیل چکے ہیں اب وہ ٹرافی جیتنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بابراعظم نے پی سی بی پوڈکاسٹ کے خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کی ٹیم ہے اور اس وقت ہمارا مقصد صرف ایک ہے اور وہ ہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنا ، جس کے لیے ہم سب کو ایک ہوکر کھیلنا ہوگا۔
بابراعظم جو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ میچز جیتنے والے کپتان بن گئے ہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بارے میں کہتے ہیں کہ انڈیا پاکستان میچ کی بات ہی کچھ اور ہے جس میں صرف کھلاڑی ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے شائقین میں زبردست جوش وخروش پایا جاتا ہے۔ یہ پریشر گیم ہوتا ہے۔ اگر آپ اس میچ میں خود کو جتنا فوکس اور بنیادی باتوں پرتوجہ رکھیں گے چیزیں آسان رہیں گی۔ لیکن آئی سی سی ایونٹ میں آپ کو صرف اس ایک میچ پر توجہ نہیں دینی ہوتی ہے بلکہ اس میں دوسری ٹیمیں بھی ہوتی ہیں اور اگر آپ کو چیمپئن بننا ہے تو تمام ٹیموں کو ہرانا پڑتا ہے۔
بابراعظم نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا شیڈول اچھا ہے۔ امریکہ میں چونکہ پہلی بار یہ ایونٹ ہورہا ہے اس لیے وہاں ڈراپ ان پچز ہونگی ۔ مختلف گراؤنڈز ہونگے۔ مختلف ماحول ہوگا۔ ایک نیا تجربہ ہوگا۔نیا چیلنج ہوگا۔ کنڈیشنز کا زیادہ پتہ نہیں لیکن ہم ایونٹ سے پہلے معلومات حاصل کرکے خود کو مقابلے کے لیے تیار کرلیں گے۔
بابراعظم کا کہنا ہے کہ یہ بحیثیت کپتان ان کا تیسرا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہے۔ ان کی کپتانی میں پاکستان ٹیم نے سیمی فائنل اور فائنل کھیل لیا ہے اب وہ ٹرافی جیت کر وطن واپس آنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے ہمیں ہر ٹیم کے خلاف بہترین کرکٹ کھیلنی ہوگی۔ بدقسمتی سے پچھلے دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں فنشنگ نہ ہونے کی وجہ سے ہم فاتح نہ بن سکے۔ اس بار وہ غلطیاں دوہرانا نہیں چاہتے۔
بابراعظم نے کہا کہ اسوقت ٹیم کا ماحول بہت اچھا ہے۔ پچھلے دنوں جو چیزیں چلتی رہی تھیں ان میں کچھ بنائی گئی تھیں۔ انہیں اس طرح پیش کیا گیا کہ نہ جانے کیا ہوگیا ہے۔جب ایسی چیزیں ہوتی ہیں تو ہماری کوشش یہ نہیں ہوتی کہ اسے دنیا کو دکھایا جائے۔آپ کے اپنے گھر میں بھی جب کوئی بات ہوتی ہے تو اسے پبلک میں نہیں لایا جاتا۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو اسے سنا جائے اور اسے فوراً حل کیا جائے ۔
بابراعظم نے کہا کہ ان کے اسٹرائیک ریٹ پر بہت زیادہ بات ہوتی رہی ہے۔ جب انہیں یہ احساس ہوا کہ اسٹرائیک ریٹ بہتر ہونا چاہیے تو انہوں نے اس پر کافی کام کیا ۔انہوں نے اس نکتے پر کام کیا کہ انہیں کہاں مشکل ہورہی ہے۔ اصل میں یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ سچوئیشن کیا ڈیمانڈ کررہی ہے۔آپ ہر وقت ایک ہی اسٹرائیک ریٹ سے نہیں کھیل سکتے۔ ان کا کھیل مختلف ہے۔وہ کریز پر جاکر کچھ وقت لیتے ہیں ان کا گیم وہ نہیں ہے کہ جاتے ہی چھکے ماریں۔ وہ صائم اور فخر نہیں بن سکتے لیکن انہیں یہ پتہ ہے کہ اپنے کھیل کو کیسے اوپر لے جاسکتے ہیں ۔وہ اپنی بیٹنگ کی بنیادی باتوں پر توجہ رکھتے ہیں ان کے کرکٹنگ شاٹس ہیں۔
بابراعظم نے اس تاثر کو بھی یکسر مسترد کردیا کہ وہ اپنے لیے کھیلتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اکثر یہ بات ہوتی ہے کہ وہ اپنے لیے کھیلتے ہیں ایسا بالکل نہیں ہے اگر وہ اپنے لیے کھیلنے لگیں تو پھر یہ مختلف گیم ہوجائے گی۔ وہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلتے ہیں۔ جب سے وہ کپتان بنے ہیں انہوں نے اپنے ذاتی اہداف پیچھے رکھ دیے ہیں۔وہ ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں کیونکہ ان کے نزدیک ٹیم پہلے ہے باقی چیزیں بعد میں ہیں۔
بابراعظم نے اپنے پرستاروں کے نام پیغام میں کہا کہ وہ ٹیم کی کامیابی کے لیے دعا کریں ۔ ہماری طرف سے پوری کوشش ہوگی کہ ہم سو فیصد پرفارمنس دیں آپ ٹیم کو سپورٹ کریں کیونکہ یہ آپ سب کی ٹیم ہے یہ پاکستان کی ٹیم ہے۔