ویب ڈیسک: روزہ رکھنا ایک عظیم دینی رکن ہے، روزے رکھنے کے روحانی کے ساتھ ساتھ طبی فوائد بھی ہیں لیکن اس دور میں سحری اور افطار میں ہم کئی ایسی چیزیں کھاتے ہیں جس سے ہمارا نظام ہاضمہ بھی خراب رہتا ہے، سُستی بھی طاری ہوجاتی ہے اور موٹاپا بھی جڑ پکڑلیتا ہے۔
رمضان کو صحت کے حوالے سے ایک آئیڈیل مہینہ بنانے کے لئے ضروری ہے کہ اس تمام مہینے اعتدال میں رہ کر کھانا کھایا جائے، ورزش کو ترک نہیں کرنا چاہیے اور روزے کے بعد پانی کی ضرورت بھی پوری کرنی چاہیے۔
افطار کے وقت وزن کم کرنے والی غذا کھائیں
افطار کے وقت بھوک زیادہ لگی ہوتی ہے اور جو کچھ سامنے ہوتا ہے وہ کھایا جاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ افطار کے وقت مضر صحت غذا کھانے سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ چیزیں زیادہ کھائی جاتی ہیں اور وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
ایسی غذائیں کھائیں جس میں فائبر اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہو ،یہ غذائیں خون میں شکر کی مقدار کو متوازن کرتی ہیں، بھوک مٹاتی ہیں اور زیادہ کھانے سے بچاتی ہیں، اس طرح آپ کو کیلوریز کی مناسب مقدار حاصل ہوگی اور وزن میں کمی ہوگی۔
بھوک کم کرنے والی غذا کھائیں
رمضان کے دوران آہستہ آہستہ کم کھانے کی عادت پڑتی جاتی ہے، اس کے علاوہ سحری میں ایسی چیزیں کھائیں جس سے بھوک میں کمی آئے اور پیاس بھی کم لگے،سحری میں دودھ اور دہی لینے سے دن بھر پیاس نہیں لگتی، کھجور اور جو کا دلیہ بھی دن بھر بھوک سے بچاتا ہے۔
صحیح مقدار میں کیلوریز لیں
غذا کے ذریعے اتنی کیلوریز حاصل کریں جن کی آپ کو ضرورت ہے۔ روزانہ 1200 سے 2000 کیلوریز ہماری غذائی ضرورت کے لیے کافی ہیں، ایسی غذائیں استعمال کریں جو کیلوریز کی اس مقدار کے اندر رہیں ان سے زیادہ نہ بڑھیں۔
پانی کی ضرورت کو پورا کریں
رات کے وقت پانی پی کر دن بھر پانی کی ضرورت کو پورا کیا جاسکتا ہے، اپنے وزن سے آدھی مقدار میں پانی پی کر خود کو پانی کی کمی سے بچایا جاسکتا ہے۔
ورزش کا شیڈول
رمضان میں کیلوریز کی صحیح مقدار لینا ہی وزن کو کم کرنے یا برقرار رکھنے کے لیے کافی ہے، بشرطیکہ آپ افطار میں مضر صحت غذا نہ کھائیں لیکن پھر بھی اگر آپ ورزش کرنا بھی چاہتے ہیں تو دن میں 15 سے 25 منٹ کے لیے کوئی بھی سرگرمی جیسے چہل قدمی، گھر کی صفائی وغیرہ کرلیں کیونکہ آپ دن میں پانی نہیں پی سکتے۔