رمضان کے مہینے میں وزن کو کم کیسے کیا جائے؟

رمضان کے مہینے میں وزن کو کم کیسے کیا جائے؟
سال کا وہ وقت آچکا ہے کہ جب ہمارے فون رمضان کی مبارکبادوں اور نیک تمناؤں سے بھرے ہوں گے جبکہ کھانے کی میزیں انواع و اقسام کی اشیا سے بھری ہوں گی ، جن میں سے اکثر کھانے صحت مند نہیں ہوتے ہیں ایسے میں موٹاپے والے افراد کیسے اپنے وزن میں کمی لاسکتے ہیں ؟ یہ ہم آپ کو بتائیں گے ۔ متعدد افراد یہ سوچتے ہیں کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں وزن کم کرلیں گے کیونکہ سارا دن کھانا پینا نہیں ہوتا ہے ، لیکن ہماری روایات کے مطابق ساری کثر افطار میں ہی نکل جاتی ہے جس میں مختلف کھانے ہوتے ہیں جن میں سے متعدد چیزیں تلی ہوئی ہوتی ہیں جو کہ صحت کیلئے نقصان دہ ہیں ۔ تو آئیے جانتے ہیں کہ رمضان المبارک میں کس طرح کا ڈائٹ پلان یا آپ کی روٹین ہو کہ جس سے صحت متاثر نہ ہو اور وزن میں بھی کمی آئے ۔ سحری اور افطار کے کھانوں کا شیڈول ہفتے کے آغاز پر ہی بنالیں ، کوشش کریں کہ کھانوں میں غذائیت سے بھرپور کھانے شامل کریں جیسے کے پھل اور سبزیوں سمیت پروٹین والی غذا کو اپنی ڈائٹ میں شامل کریں ۔

سحری اپنے دن کا آغاز یعنی جب سحری کیلئے اٹھیں تو سب سے پہلے ایک گلاس پانی پیئیں، اس کے بعد ہی کوئی ایسی چیز کھائیں کہ جس میں پروٹین شامل ہو، جیسے کہ انڈا، دہی یا چیز وغیرہ ۔

اس کے علاوہ سحری میں آپ کاربوہائیڈریٹس والی غذائیں بھی شامل کرسکتے ہیں جیسا کہ دلیا، ڈرائی فروٹس ، براؤن چاول وغیرہ۔ یہ کھانے آپ کو دیر تک پیٹ بھرے رہنے کا احساس دلاتے رہیں گے ۔

افظار میں کیا طریقہ کار اپنانا چائیے؟

کوشش کریں کہ افطار میں کھجور کھانے کے بعد سب سے پہلے کوئی پھل کھائیں، اس کے بعد آلو سے بنی بغیر تلی کوئی چیز آپ کھا سکتے ہیں، یا پھر آپ کوئی سلاد بھی بنا سکتے ہیں جس میں ابلے ہوئے آلو شامل ہوں ۔ کوشش کریں کہ رمضان المبارک میں جسم میں پانی کی کمی نہ ہو ، چونکہ پانی زیادہ نہیں پیا جاتا، اسی لیے افطار کے بعد جب بھی موقع ملے، پانی ضرور پیئں، کولڈ ڈرنک سے گریز کریں اور ناریل کے پانی سمیت جوس پینے کو ترجیح دیں ، بہت ضروری ہے کہ رمضانوں میں جسمانی ورزش کریں، ہر روز 30 منٹ کی ورزش لازمی کریں ۔ نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں ۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔