دنیا کا سب سے بڑا طیارہ پرواز کے لیے تیار

دنیا کا سب سے بڑا طیارہ پرواز کے لیے تیار
ویب ڈیسک: آسمانوں میں پرواز بھرنے والے بڑے بڑے طیاروں کو پیچھے چھوڑنے ' سٹرا ٹو لانچ' نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈالنے کا پورا ارادہ کر لیا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے طیارہ ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے سٹرا ٹو لانچ کی آزمائشی پرواز کامیاب رہی اب وہ باقاعدہ آسمان کی بلندیوں پر اڑتا نظر آئے گا۔یہ طیارہ اب مکمل طور پر تیار کر لیا گیا ہے۔ سٹرا ٹو لانچ سسٹم کمپنی پہلے مائیکرو سافٹ کے شریک بانی پال ایلن کی ملکیت تھی جو اکتوبر 2018 کو انتقال کر گئے۔ پال ایلن نے بل گیٹس کے ساتھ ملک جون 2017 میں اس طیارہ کے حوالے سے اعلان کیا تھا۔ انھوں نے اس کمپنی کو صرف اس طیارہ کی تیاری کی غرض سے قائم کیا تھا۔ کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ ایک ایسا طیارہ بناؤں جو زمین کے نچلے مدار تک آسان اور قابل بھروسہ رسائی کا سبب بن سکے۔ پال ایلن اگلے ہی برس انتقال کر گئے۔ جس کے بعد اب یہ طیارہ ان کی ملکیت نہیں رہا۔ کمپنی کی ملکیت تبدیل ہونے کی وجہ سے یہ طیارہ ہائپر سونک گاڑیوں کے موبائل لانچ پلیٹ فارم کے تحت کام کرے گا۔ سٹرا ٹو لانچ کی پہلی آزمائشی پرواز 2019 میں کی گئی جس کے بعد دوسری پرواز بھی کامیاب رہی۔ اس طیارہ کو خلا میں سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جبکہ اس کے ذریعہ خلائی سٹیشن پر سامان بھی پہنچایا جائے گا۔ یہ طیارہ فٹ بال گراؤنڈ سے بھی زیادہ بڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کو دنیا کا سب سے بڑا طیارہ کہا جا رہا ہے۔ سٹرا ٹو لانچ نے جنوبی کیلی فورنیا کی موجیو اینڈ اسپیس پورٹ سے 29 اپریل کو اڑان بھری جس کے بعد تقریباً سوا تین گھنٹے فضا میں رہا۔ یہی نہیں بلکہ یہ 14 ہزار فٹ کی بلندی تک 199 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑتا رہا۔کپمنی نے دوسری آزمائشی پرواز کے بعد اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم دنیا کا پہلا ہائپر سونک طیارہ متعارف کرانے کے قریب ہیں۔ اس طیارہ میں دو کاک پٹ، اٹھائیس پہیے اور چھ انجن ہوں گے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔