پال ایلن اگلے ہی برس انتقال کر گئے۔ جس کے بعد اب یہ طیارہ ان کی ملکیت نہیں رہا۔ کمپنی کی ملکیت تبدیل ہونے کی وجہ سے یہ طیارہ ہائپر سونک گاڑیوں کے موبائل لانچ پلیٹ فارم کے تحت کام کرے گا۔ سٹرا ٹو لانچ کی پہلی آزمائشی پرواز 2019 میں کی گئی جس کے بعد دوسری پرواز بھی کامیاب رہی۔ اس طیارہ کو خلا میں سیٹلائٹ لانچ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جبکہ اس کے ذریعہ خلائی سٹیشن پر سامان بھی پہنچایا جائے گا۔Touchdown!! Successful flight tests to round out the day. What a beautiful sight. pic.twitter.com/gdssjvoN8x
— Stratolaunch (@Stratolaunch) April 29, 2021
یہ طیارہ فٹ بال گراؤنڈ سے بھی زیادہ بڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کو دنیا کا سب سے بڑا طیارہ کہا جا رہا ہے۔ سٹرا ٹو لانچ نے جنوبی کیلی فورنیا کی موجیو اینڈ اسپیس پورٹ سے 29 اپریل کو اڑان بھری جس کے بعد تقریباً سوا تین گھنٹے فضا میں رہا۔ یہی نہیں بلکہ یہ 14 ہزار فٹ کی بلندی تک 199 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑتا رہا۔کپمنی نے دوسری آزمائشی پرواز کے بعد اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم دنیا کا پہلا ہائپر سونک طیارہ متعارف کرانے کے قریب ہیں۔ اس طیارہ میں دو کاک پٹ، اٹھائیس پہیے اور چھ انجن ہوں گے۔Recap from yesterday. Roc flew for 3 hours and 14 minutes at a max altitude of 14,000 ft. and a max speed of 178 kts. Beautiful shot from our chase plane. More tests in the works. pic.twitter.com/Ib9mYnqY1Z
— Stratolaunch (@Stratolaunch) May 1, 2021