ویب ڈیسک : فضائی آلودگی کے باعث شہریوں خصوصا بچوں ، بزرگوں اور ایسے افراد جوپہلے سے سانس کے امراض اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں کی جان کو خطرہ ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ان حالات میں فالج، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں، کینسر اور دیگر امراض کا خدشہ غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتا ہے جو سالانہ 6.7 ملین افراد قبل از وقت اموات کا سبب بنتے ہیں۔
فضائی آلودگی کے اثرات
فضائی آلودگی کے قلیل مدتی اثرات میں کھانسی، چھینکیں، آنکھوں، ناک، جلد کی جلن وغیرہ شامل ہیں۔ ہوا میں موجود آلودگی سر میں درد یا چکر کا باعث بھی بن سکتی ہے جو کہ تیز دھوپ میں بڑھ سکتی ہے۔ آپ کو قلیل مدتی بیماریاں ہو سکتی ہیں جیسے برونکائٹس یا نمونیا۔
سانس کی دائمی بیماریوں جیسے ایمفیسیما، دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری، دمہ وغیرہ کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
بچے اور بزرگ بڑا شکار
بچوں، چھوٹے بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو سانس کی بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی قوت مدافعت نوجوانوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔
آوٹ ڈور ورکرز اور کھلاڑی محتاط رہیں
فضائی آلودگی ان لوگوں کے لیے صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے جنہیں باہر کام کرنا پڑتا ہے۔ اس میں سول انجینئرز، ٹریفک پولیس، آؤٹ ڈور وینڈرز وغیرہ شامل ہیں۔ اس میں وہ کھلاڑی شامل ہیں جو لمبے وقت تک باہر پریکٹس کرتے ہیں۔
فضائی آلودگی سے پیدا ہونیوالی بیماریاں
پہلے سے موجود تنفس (دمہ، واتسفیتی، پھیپھڑوں کا کینسر، وغیرہ) یا دل کے حالات (دل کا دورہ، کورونری دمنی کی بیماری، وغیرہ) والے افراد کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ ان کی حالت فضائی آلودگی کی وجہ سے متحرک یا بگڑ سکتی ہے۔
کم قوتِ مدافعت: بیماریاں (ایچ آئی وی، ایس ایل ای، وغیرہ)، دوائیں (کورٹیکوسٹیرائڈز)، یا طریقہ کار (کیموتھراپی، ریڈیو تھراپی) جو قوت مدافعت کو کم کرتی ہیں، فضائی آلودگی کی وجہ سے ہونے والی دیگر بیماریوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔
پھیپڑوں میں داخل ہونے والی آلودگی دل کے دورے ، فالج اور ایتھروسکلروسس سمیت دل کی بیماریوں کے امکانات کو بڑھاسکتی ہے۔
فضائی آلودگی ایک ثابت شدہ کارسینوجن ہے جو پھیپھڑوں کے کینسر اومسیسو تھیلوما سے منسلک ہے۔
یہ آلودگی سسٹک فائبروسس کو جنم دے سکتی ہے یادرہے اس بیماری سے پہلے پھیپھڑے فیل ہوتے ہیں اور پھر دوسرے اعضائے رئیسہ۔
ایسے بچے جو دنیا میں آنے کے منتظر ہیں فضائی آلودگی سے متاثر ہونے کی صورت میں پیدائشی نقائص اور آٹزم کے مریض ہوسکتےہیں۔
فضائی آلودگی دماغ کی سوزش کو جنم دے سکتی ہے جو اعصابی مشکلات اور نشوونما کی خرابی جیسے نیورو بی ہیوریئل بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔
یہ آلودگی آپ کو پیٹ کے درد، اسہال ، قبض اور سوزش کا مریض بھی بنا سکتی ہے۔
آلودگی کی سطح اور گردے کی بیماری کا ایک مضبوط تعلق ہے جس میں خراب ہوا کا معیار بدتر نتائج کا سبب بنتا ہے۔
فضائی آلودگی کو جلد کی متعدد بیماریوں سے بھی جوڑا جاتا ہے جس میں ایگزیما، سورائسس اور مہاسے شامل ہیں۔