سپریم کورٹ ججز کی تعداد میں اضافہ ، ترمیمی قانون آج سینٹ میں پیش ہوگا

ammendment for additional supreme court judges
کیپشن: ammendment for additional supreme court judges
سورس: google

 ویب ڈیسک :سپریم کورٹ آف پاکستان کے مستقل ججز کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے قانون میں ترمیم کی غرض سے بل آج پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں پیش اور بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے سامنے منظوری کے لیے رکھا جائے گا۔

سینیٹ کی ویب سائٹ کے مطابق ایوان بالا کا اجلاس آج (پیر کی) شام پانچ بجے شروع ہو گا اور ایجنڈے میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق ترمیمی بل کا پیش کیا جانا شامل ہے۔

 چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر محمد عبدالقادر سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد سے متعلق ترمیمی بل ایوان کے سامنے رکھیں گے۔

ایوان بالا کے اجلاس کے ساتھ ہی قومی اسمبلی کا اجلاس بھی پیر کی شام پانچ بجے منعقد ہو گا، جب کہ دونوں اجلاسوں سے قبل تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی پارلیمانی پارٹیوں کی بیٹھکیں بھی طلب کر رکھی ہیں۔

پارلیمان کا مشترکہ اجلاس

سیاسی حلقے حکومت کی جانب سے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بدھ (چار ستمبر کو) بلائے جانے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں، جس کا مقصد بعض زیر التوا قوانین کی منظوری ہے، جن میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق ترمیمی بل بھی شامل ہو سکتا ہے۔

دوسری طرف حکمران اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں نے اپنے اراکین پارلیمنٹ (سینیٹرز اور ایم این ایز) کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

وفاقی حکومت سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئین کے تحت منظور شدہ 17 مستقل ججز کی تعداد بڑھا کر 23 کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے لیے آئین میں ترمیم ضروری ہے، جو حکومتی اتحاد کی اکثریت نہ ہونے کے باعث پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے ہی منظور کروائی جا سکتی ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے مستقل ججز کی تعاد میں اضافے کا مقصد عدالت عظمیٰ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد میں بے انتہا اضافہ بتایا جاتا ہے۔

زیر التوا مقدمات میں اضافے کے باعث ہی چیف جسٹس آف پاکستان نے حال ہی سپریم کورٹ کے چند سبکدوش ہونے والے ججوں کو دوبارہ سے عدالت عظمیٰ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل نے اہم فیصلے بھی کیے تھے۔

سینیٹ کے اجلاس کا ایجنڈا

سینیٹ کی ویب سائٹ پر موجود سینیٹ کے 58 نقاطی ایجنڈے میں اجلاس کا ارشد ندیم کے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے سے متعلق قرار داد کا پیش کیا جانا بھی شامل ہے، جب کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ریگولیشن کا بل بھی ایجنڈے کا حصہ ہے جسے سینیٹر افنان اللہ ایوان میں پیش کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی فوزیہ ارشد کا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترامیم کا بل بھی سینیٹ کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

ایجنڈے کے مطابق سینیٹ کے اجلاس میں آئینی ترمیم، سول سرونٹ، کریمنل لا سمیت دیگر نجی بل کارروائی میں شامل ہوں گے، جب کہ انسداد دہشت گردی بل 2024 بھی ایوان بالا کے اس ہفتے کے اجلاس میں زیر بحث ہو گا۔

قومی اسمبلی کا ایجنڈا

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت پیر ہی کی شام پانچ بجے شروع ہو گا، جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف پاکستان نیوی آرڈیننس 1961 میں ترمیم کا بل پیش کریں گے، جب کہ بھنگ کے کنٹرول اور انضباطی اتھارٹی کے قیام کا بل بھی ایوان کے سامنے رکھا جائے گا۔

ایجنڈے کے مطابق وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2024 منظوری کے لیے پیش کریں گے، جب کہ قومی کمیشن برائے حقوق اطفال کی سالانہ رپورٹ برائے 24-2023 بھی پیش کی جائے گی۔

اس کے علاوہ بھکاری مافیا کے بیرون ملک منظم انداز میں جانے پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ 

Watch Live Public News