جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اس رات کون تھا؟ موبائل ٹاور کی لوکیشن سے نئے انکشافات

dr rape case new horizons
کیپشن: dr rape case new horizons
سورس: google

ویب ڈیسک : کولکاتہ ڈاکٹر ریپ قتل کیس کی تفتیش جیسے جیسے آگے بڑھ رہی ہے، گتھی مزید الجھتی جارہی ہے۔ پولیس مرکزی ملزم سنجے رائے کو گرفتار کرچکی ہے۔ آر جی کر اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش سے 15 دن تک پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ دونوں کے بیانات کا موازنہ کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں کچھ نئی معلومات سامنے آئی ہیں، جس نے سی بی آئی افسران کو بھی چونکا دیا ہے۔

 سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ واقعہ کی رات جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ کون تھا؟ کیونکہ موبائل ٹاور کی لوکیشن میچ نہیں کر رہی ہے۔ ثبوت تلاش کرنے کے لیے اتوار کو سی بی آئی اچانک دو بار آرجی کر کالج اور اسپتال پہنچی۔ کونے کونے میں کچھ تلاش کرنے کی کوشش کی۔

تحقیقات سے وابستہ ذرائع کے مطابق 8 اگست کی رات سے 9 اگست کی شام تک اسپتال کے چیسٹ ڈیپارٹمنٹ میں آنے والے تمام افراد کے موبائل کی کال ڈیٹیل اور ٹاور لوکیشن کی جانچ کی جا رہی ہے۔ خصوصی ٹیکنالوجی کے ذریعے موبائل فون کے ذریعے اس رات ڈیوٹی پر موجود جونیئر- سینئر ڈاکٹروں، سیکورٹی اہلکاروں اور نرسوں کی لوکیشن ٹریس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سی بی آئی ہر شخص کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔

سی بی آئی ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کے چار فارنسک ماہرین نے اب تک 125 سے زیادہ موبائل نمبروں کی جانچ کی ہے۔ ان کے ٹاور لوکیشن کو بھی کھنگالا ہے ۔ ان سے سراغ تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔ سب سے پہلے اس رات اسپتال میں موجود عملے کے موبائل فون چیک کیے جا رہے ہیں۔ اس وقت ڈیوٹی پر موجود جونیئر-سینئر ڈاکٹروں، نرسوں اور سیکورٹی گارڈز سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ان کے بیانات کے بعد ان کے فون کی لوکیشن ٹریس کی جا رہی ہے۔

سی بی آئی ذرائع نے بتایا کہ چار ڈاکٹروں اور دو سیکورٹی اہلکاروں کے بیانات ان کے فون لوکیشن سے میچ نہیں کر رہے ہیں۔ سی بی آئی افسران یہ دیکھ کر دنگ ہیں کہ یہیں یہ سب جھوٹ تو نہیں بول رہے ہیں۔ سی بی آئی چار ڈاکٹروں پر سب سے زیادہ نظر رکھے ہوئے ہے۔ مرکزی ملزم سنجے رائے اور سابق پرنسپل سندیپ گھوش کا پولی گراف ٹیسٹ کرایا گیا ہے ، کیونکہ ٹاور لوکیشن سے متعلق ان کے بیانات اور موقف متضاد ہیں۔ ٹاور لوکیشن اور کچھ دیگر کے بیان میں اختلاف ملا ہے۔ ان سے متعدد بار پوچھ گچھ کی جا چکی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو پولی گراف ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔


 

Watch Live Public News