ویب ڈیسک : بھارتی سپریم کورٹ نے کولکاتا عصمت دری اور قتل کیس کے خلاف ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کو واپس ڈیوٹی پر آنے کا حکم ، غیر حاضر رہنے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔
بھارتی سپریم کورٹ نے پیر کو تمام ہڑتالی ڈاکٹروں کو کام پر واپس آنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ تمام ڈاکٹروں کو منگل کی شام 5 بجے تک کام پر واپس آنا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر ڈاکٹر منگل تک کام پر واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
تاہم عدالت نے کہا کہ اگر ڈاکٹر مسلسل اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ عدالت اب اس معاملے کی سماعت 17 ستمبر کو کرے گی۔
قبل ازیں بھارتیسپریم کورٹ نے پیر کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن ( سی بی آئی) کو ہدایت دی کہ وہ کولکاتاکے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کی تحقیقات پر 17 ستمبر تک تازہ رپورٹ پیش کرے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے سی بی آئی کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی طرف سے سیل بند لفافے میں پیش کی گئی رپورٹ کا مطالعہ کیا۔
عدالت نے آج ہی سی آئی ایس ایف اہلکاروں کو تمام ضروری حفاظتی وسائل فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی۔
اس سے پہلے، مغربی بنگال حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کولکا تا کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں اس واقعے کے خلاف ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے 23 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔