ویب ڈیسک:(محمدساجد)گزشتہ دنوں کلکتہ میڈیکل کالج کی 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی اور قتل کے ہولناک واقعے نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، واقعہ میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
بھارتی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن( سی بی آئی) کی رپورٹ کے مطابق 31 سالہ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی نہیں کی گئی،صرف سنجے رائے نے ٹرینی ڈاکٹر کے زیادتی کی۔
سی بی آئی نے کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج ٹرینی ڈاکٹر کے ہولناک قتل اور اجتماعی عصمت دری کو مسترد کرتے کہا کہ سنجے رائے کی شناخت اس معاملے میں واحد ملزم کے طور پر ہوئی ہے، جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد بھی سنجے رائے کے ملوث ہونے کی نشاندہی کررہے ہیں، تفتیش اب اپنے "آخری مراحل میں ہےاور جلدی ہی ملزم پر مقدمہ دائرہ کیا جائے گا۔
سی بی آئی اس کیس کی خود تحقیقات کررہی ہے جس نے اس کیس کو کولکتہ پولیس سے اپنے ہاتھ میں لیا ہے۔
ممتا بنرجی نے 31 سالہ خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 16 دن گزر چکے ہیں مگر انصاف نہیں ہوسکا، واقعہ پر ریاستی وزیر برتیا باسو نے بھی سی بی آئی کی طرف سے پیش رفت رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ کولکتہ پولیس کیس پر جامع تحقیقات کرے۔
سی بی آئی نے ملزم کی ڈی این اے رپورٹ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کو تحقیقات کے لیے بھیجی تھی،سی بی آئی نےبھی اس بات کی تصدیق کی کہ 9 اگست کو ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل میں سنجے رائے کے علاوہ کوئی اور ملوث نہیں تھا۔
یار رہے کہ کولکتہ کے ایک ہسپتال میں نائٹ شفٹ میں فرائض انجام دینے والی لیڈی ڈاکٹر رات آرام کے لیے لیکچرار ہال میں کچھ دیر سونے کے لیے گئی تھیں،رات 4 بجے ملزم نے سوئی ہوئی لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی کی اور بے دردی سے قتل کردیا تھا جس پر ڈاکٹرز نے ہڑتال کردی اور ملک گیر مظاہرے پھوٹ پڑے۔