اسلام آباد: ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے اتحادیوں کو 9 اگست کو اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ دے دی گئی، اسمبلی توڑنے کی سمری 9 اگست کو بھیج دی جائے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ ختم ہوگیا، ارکان پارلیمنٹ کی من پسند کھانوں سے تواضع کی گئی، چکن منچورین، چکن کڑاہی، مٹن کڑاہی، باربی کیو میونیو کا حصہ، میٹھی ڈشز بھی ارکان پارلیمنٹ کی تواضع میں پیش کی گئیں۔ دیسی مرغی، بیف بریانی، ماش دال، چکن شامی کباب اور فش مینیو میں شامل تھا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عشائیہ میں موجود نہیں تھے، بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم سے ملاقات کی عشائیہ میں شریک نہ ہوئے۔ وزیراعظم نے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مشکل وقت میں حکومت سنبھالی، ہر طرف خطرات تھے۔ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔پندرہ ماہ میں تمام تنقید کے باوجود ریاست کو بچایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج ہمارا ضمیر مطمئن ہے کہ ہم نے سیاست کی قربانی دے کر ملک کو بھنور سے نکالا۔تحریک انصاف کی حکومت نے جو کانٹے بوئے تھے وہ ہمیں ہٹانا پڑے۔ اس شخص کی ضد نے ہر ادارہ اور شعبہ تباہ کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت کے تعاون سے ہر مشکل پر قابو پایا۔آئی ایم ایف سے معاہدہ آسان نہیں تھا، یہ پل صراط بھی عبور کیا۔آئندہ چند روز میں ہماری حکومت ختم ہو جائے گی، کوشش ہے کہ سب کیلئے قابل قبول نگران سیٹ اپ تشکیل دیا جائے۔