مساجد کے بعد تاج محل بھی انتہا پسند ہندؤں کے نشانے پر 

taj mahal
کیپشن: taj mahal
سورس: google

  ویب ڈیسک  :اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے دنیا کے 7عجائبات میں سے ایک تاج محل میں شاہ جہاں بادشاہ کا سالانہ عرس منعقد کرنے کے خلاف آگرہ کی عدالت میں  درخواست دائر کی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق آگرہ عدالت نے اس معاملے میں آرگنائزنگ کمیٹی کو نوٹس دیتے ہوئے دو دن میں جواب طلب کیا ہے۔ تاج محل میں شاہجہاں کا عرس 6 فروری سے شروع ہونے والا ہے۔

مہاسبھا کے وکیل انیل تیواری نے  موقف  اختیار کیا ہے کہ یہ  درخواست مہاسبھا میں چوتھی ایڈیشنل سول جج جونیئر ڈویژن جسٹس گریما سکسینہ کی عدالت میں دائر کی گئی تھی، جس پر جج نے امین مقرر کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

مہاسبھا کے قومی ترجمان سنجے جاٹ نے کہا کہ مورخ راج کشور راجے نے آر ٹی آئی میں یہ معلومات مانگی تھی کہ تاج محل میں برسوں سے منعقد ہونے والے عرس کے لیے کس کے احکامات ہیں۔ جواب ملا کہ عرس کے لیے نہ مغلوں کی طرف سے، نہ انگریزوں کی طرف سے، نہ حکومت ہند کی طرف سے کوئی حکم آیا ۔ اس جواب کے بعد اکھل بھارت ہندو مہاسبھا نے عدالت میں اپیل کی۔