ویب ڈیسک :ٹرمپ ہوٹل کےباہر ٹیسلا سائبر ٹرک کی غلط ، بے بنیاد الزامات پر مبنی کوریج پر ایلون مسک برہم، میڈیا آؤٹ لیٹس اور نیوز ایجنسی کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دیدی، امریکا کی سڑکوں پر ٹیسلا سائبر ٹرکوں کی پریڈ کرا دی۔
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے لاس ویگاس میں سائبر ٹرک میں ہونے والے دھماکے کی کوریج پر میڈیا آؤٹ لیٹس کے خلاف برہمی کا اظہار کیا ہے ۔
اس واقعے نے میڈیا کوریج پر گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے۔ قدامت پسند کارکن رابی سٹاربک نے شہ سرخیوں کے لیے آؤٹ لیٹس پر تنقید کی جس نے مبینہ طور پر ٹیسلا کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔ اس نے بزنس انسائیڈر کی سرخی دوبارہ پوسٹ کی اور دعویٰ کیا کہ مسک کو "ان دکانوں پر مقدمہ چلانے پر غور کرنا چاہئے جنہوں نے اس طرح کی کہانی تیار کی۔
پوسٹ پر ایلون مسک نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ "شاید ایسا کرنے کا وقت آگیا ہے،"۔
X پر ایک صارف نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: " میڈیا کی سرخیاں سامعین کو گمراہ کر رہی ہیں، یہ بتاتی ہیں کہ سائبر ٹرک میں آگ لگ گئی یا خرابی کی وجہ سے پھٹا۔ سچ یہ ہے کہ دھماکہ خیز مواد کو پیچھے میں رکھا گیا تھا اور جان بوجھ کر دھماکہ کیا گیا تھا، ممکنہ طور پر دہشت گردی کی کارروائی کا حصہ تھا۔
مسک نے پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا، "آپ میڈیا سے کافی نفرت نہیں کرتے۔"
لاس ویگاس میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کے شیرف کیون میک مہل کے مطابق سائبر ٹرک کے ڈیزائن نے نقصان کو کم کرنے میں مدد کی ہو گی۔
ایلون مسک نے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے "ایسوسی ایٹڈ پروپیگنڈا" قرار دیا۔ مسک نے دعویٰ کیا کہ اس نے دھماکے سے متعلق بیانیہ کو توڑ مروڑ کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے مہلک واقعے کی کوریج کے لیے اے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور اس پر جانبدارانہ بیانیہ پھیلانے کا الزام لگایا۔
نئے سال کے موقع پر لاس ویگاس میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر کھڑی گاڑی اور آتش بازی اور گیس کے کنستروں سے لدی گاڑی ہوٹل کے والیٹ ایریا میں پھٹ گئی۔ سائبر ٹرک کے واحد مسافر، 37 سالہ آرمی اسپیشل فورسز کے سپاہی میتھیو ایلن لیولزبرگر نے دھماکے سے قبل خود کو گولی مار لی۔ حکام اس واقعے کی دہشت گردی کی ممکنہ کارروائی کے طور پر تحقیقات کر رہے ہیں۔