پبلک نیوز: مسلمانوں سے نفرت بی جے پی کے منشور کا لازمی جزو ہےجسے الیکشن مہم میں مودی کی جانب سے بڑھ چڑھ کر استعمال کیا جاتا ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق بھارت میں حالیہ انتخابات کے پیش نظر مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف زہر آلود تقریر کر کے اپنا ووٹ بینک بڑھانے میں مصروف ہے۔
انتہا پسند مودی کے ایجنڈے پر کام کرنے والے بھارتی میڈیاکی جانب سے مودی کی نفرت انگیز تقاریر پر مجرمانہ خاموشی مگر عالمی میڈیا نے اسے آڑے ہاتھوں لیا۔
الجزیرہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق مودی نے انتخابی مہم میں براہ راست مسلم مخالف بیانات دے کر ہندوتوا ایجنڈے کو فروغ دیا جو کہ بھارتی انتخابی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، مودی سرکار کا مسلسلکی جانب سے انتخابی بے ضابطگیوں کے باوجود بھارتی الیکشن کمیشن کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، انتہائی مہم کے نام پر کی جانے والی تقریر میں مودی نے مسلمانوں کو براہ راست نشانے پر رکھتے ہوئے انہیں در انداز کہا جن میں بنگلہ دیش اور میانمار کے پناہ گزین مسلمانوں کو بھی نشانہ بنایا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مودی کی جانب سے پروپیگینڈا کرتے ہوئے ہندو انتہا پسندوں کو بھڑکایا گیا کہ مسلمانوں کی تعداد بھارت میں مسلسل بڑھ رہی ہے جو ہندوؤں کی آبادی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
حقیقتاً سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کی شرح پیدائش تمام کمیونٹیز میں سب سے زیادہ تیزی سے گر رہی ہے جو کہ گزشتہ تین دہائیوں میں تقریبا نصف رہ گئی ہے، مودی سرکار مسلمانوں کی آبادی کے حوالے سے غلط اعداد و شمار پیش کرکے بھارت کو درپیش اصل مسائل کی جانب سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد بی جے پی اپنی ہندو قوم پرست پالیسیوں سے مذہبی منافرت کو بڑھا رہی ہے جس سے عالمی سطح پر بھارت کے نام نہاد سیکولر ہونے کا دعوی جھوٹا ثابت ہو گیا، مودی کی انتخابی مہم میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو آگ لگانا، ان کے گھروں کو مسمار کرنا اور ان کی نسل کشی کے لیے کھلے عام مطالبات سرفہرست ہیں۔
دی وائر کے مطابق بی جے پی کے دس سالہ دور حکومت کے دوران بھارت میں اسلامو فوبیا اور مہلک فرقہ وارانہ تصادم کو ہوا ملی ہے۔
امریکہ میں مسلم شہری حقوق کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے بھی مودی کی مسلم مخالف تقریر کی بھرپور مذمت کی۔
مودی کے بیانات انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہیں لیکن انتہا پسند تنظیم کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے بالکل بھی حیران کن نہیں، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، کونسل ان امریکن اسلامک ریلیشنز مودی کی انتہا پسندی نہ صرف مسلمانوں بلکہ خطے کیلئے بڑا خطرہ ہے جس پر بین الاقوامی سطح پر فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔