ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف 4 اکتوبر کو اسلام آباد، راولپنڈی اور پنجاب کے دیگر حصوں میں ڈی چوک پر بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے والی ہے۔ سخت سیکیورٹی انتظامات اور راستوں کی بندش کی وجہ سے جڑواں شہروں میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ قائداعظم یونیورسٹی نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف نجی اسکولوں نے بھی ممکنہ سیاسی کشیدگی کے باعث کل تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے اور تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے عزم ظاہر کیا ہے کہ رکاوٹوں کے باوجود ڈی چوک پہنچیں گے۔ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ عوام خوف پر قابو پا کر آئین کے دفاع اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھیں گے۔
4 اکتوبر کے حوالے سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں سڑکوں کی بندش کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ حکام نے 4 اکتوبر بروز جمعہ کو ہونے والے پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کے لیے ریڈ زون کو سیل کر دیا ہے اور بڑے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل اہم انٹری پوائنٹس بلاک کر دیے ہیں۔رکاوٹوں کے ساتھ، طلباء اور والدین دونوں شہروں کے اسکولوں میں عام تعطیل کی توقع کر رہے ہیں۔ حکام رہائشیوں پر اثرات کو کم کرنے کے لیے چھٹی کا اعلان کرنے پر غور کر رہے ہیں تاہم ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے میانوالی، فیصل آباد اور بہاولپور میں 5 اکتوبر کو لاہور میں مینار پاکستان پر ایک اور بڑے اجتماع کے ساتھ جلسوں کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔