’رمضان شوگر ملز سے میرا کوئی تعلق نہیں‘

’رمضان شوگر ملز سے میرا کوئی تعلق نہیں‘

لاہور(پبلک نیوز) سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرے خلاف کرپشن اور منی لانڈرنگ کا کوئی کیس نہیں بنتا، میں رمضان شوگر مل کا حصہ دار اور نہ ہی ڈائریکٹر ہوں.

تفصیلات کے مطابق لاہور کی بینکنگ کورٹ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف مالیاتی سکینڈل کی سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کردی، عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں بھی توسیع کر دی .

بینکنگ جرائم کورٹ کے جج محمد اسلم گوندل نے کیس پر سماعت کی. شہبازشریف نے روسٹرم پر آکر بیان دیا کہ یہ کیس نیب میں بھی ہے اور ہائیکورٹ نے ضمانت میں بھی اسکو بڑا واضح بیان کر دیا گیا تھا، میں نے کسی قسم کی کوئی چینی میں اس وقت سبسڈی نہیں دی، حالانکہ میرے بچوں کی شوگز ملز تھی پھر بھی میں نے اسکو فائدہ نہیں لینے دیا، سندھ نے چینی کی قیمت بڑھائی لیکن میں نے پنجاب میں نہیں بڑھنے دی.

فاضل جج نے ایف آئی اے حکام سے استفسار کیا کہ کیس میں شہباز کتنی مرتبہ پیش ہوئے؟ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ شہبازشریف ایک مرتبہ بلانے پر آئے. فاضل جج کا کہنا تھا کہ کیا یہ کیس نیب میں بھی ہے اور آپ نے اب تک انکوائری میں کیا کیا ہے، جج نے استفسار کیا کہ اس میں ٹوٹل کتنے ممبر ہیں؟ دو سال سے یہ کیس ہے آپ نے اب تک کیا کیا،آپ نے پاس دو سال تک اب تک کچھ بھی نہیں ایسا کیا، آپ جب انویسٹی گیشن کرتے ہیں تو تب ٹیم کے سارے ممبر ہوتے ہیں، آپ نے دو سے تین ماہ کی انکوائری میں صرف چار لائنیں لکھی ہیں.

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز پر مبینہ 25 ارب کی منی لانڈرنگ کا الزام عائد ہے، حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او تھے.

حمزہ شہباز کا عدالت کے روبرو کہنا تھا کہ اس وقت جب میں جیل میں تھا تو ایف آئی اے نے تب بھی انویسٹی گیشن کی تھی،اس وقت بھی انھیں یاد نہیں آیا گرفتار کرنے کا. اس دوران شہباز شریف کے وکیل کا عدالت سے کہنا تھا کہ اگر آپ تاریخ ذرا لمبی دے دیں تو بہتر ہے کورونا بھی چل رہا ہے،شہبازشریف اور حمزہ شہباز عدالت کے روبرو پیش ہونگے .

Watch Live Public News

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔