وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم ہر سال 10 سے 15 ارب ڈالر کا پانی ضائع کر رہے ہیں جب کہ ہم دنیا کی طرف 2 ارب ڈالر کی امداد کے منتظر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان کی پانی کی گنجائش 140 ملین ایکڑ فٹ ہے لیکن اس کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف 13 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر بنایا جا رہا ہے جس سے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں 14 سے 15 ملین ایکڑ فٹ اضافہ ہو گا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت زرعی برآمدات کو بڑھانے کیلئے پیداوار میں اضافے کی کوششیں کررہی تھی لیکن سیلاب نے اس منصوبے کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے۔تقریباً 80 فیصد معیشت کا تعلق زراعت سے ہے لیکن اسے نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1994-95 میں کوئلے سے سستی بجلی بنانے کا معاہدہ ہوا تھا لیکن حکومت بدلتے ہی اسے ختم کر دیا گیا۔ خورشید شاہ نے دعویٰ کیا اور مزید کہا کہ اپوزیشن نے اس وقت کی حکومت کو چارٹر آف اکانومی کی تجویز پیش کی تھی، ہمیں چار یا پانچ سال پہلے احساس ہوا تھا کہ پاکستان اس صورت حال سے دوچار ہو گا جس کا اسے آج سامنا ہے۔ خورشید شاہ نے پاکستان کو ایک امیر اور وسائل سے مالا مال ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس کی صحیح سمت میں رہنمائی کی جائے تو یہ خود انحصار بن سکتا ہے۔