ویب ڈیسک: رائے ونڈ جاتی عمرا ٹریکٹر خرابی کے ایک معاملے کی کافی چرچا ہے،کچھ روز قبل نواز شریف کے 2 ٹریکٹر خراب ہوگئے تھے، جاتی امرا کی دیکھ بھال پر مامور اسٹاف نے سابق وزیر اعظم کو ٹریکٹر کی ایک مرتبہ پھر خرابی کا بتایا تو نواز شریف کو غصہ آگیا، انہوں نے کہا کہ آئے دن ٹریکٹر خراب ہو رہے ہیں، لہذا سب کی انکوائری کی جائے۔
رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں سابق وزیر اعظم نے ہدایت دی ہیں کہ ڈرائیور سے پوچھا جائے اس نے جب پہلے ٹریکٹر ٹھیک کروایا تھا تو اس وقت کون کون سا کام ہوا تھا اور اب کیا خرابی ہوئی ہے، جاتی امرا کی دیکھ بھال پر مامور کمیٹی کو اس معاملے کی مکمل جانچ پڑتال کرکے صورتحال سے انہیں آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
شریف خاندان کے ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف آج کل چونکہ لاہور میں مقیم ہیں لہذا وہ اپنے کاروبار کو دوبارہ سیٹ کرنے کا سوچ رہے ہیں، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے سربراہ کامران لاشاری کے ساتھ نواز شریف کی میٹنگ متوقع تھی، جسے میاں صاحب نے یہ کہہ کر ملتوی کر دیا کہ آج شریف میڈیکل سٹی کے معاملات کی جانچ پڑتال ہونی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسی طرح وہ شوگر ملز اور حدیبیہ پیپرز ملز کی بحالی کے حوالے سے بھی میٹنگ کر رہے ہیں، نواز شریف کے جیل کے دنوں میں پورا خاندان زیر عتاب تھا، عمران خان حکومت میں نواز شریف فیملی کی شوگر ملز اور حدیبیہ پیپرز ملز کو زبردستی بند کروایا گیا تھا، جس سے اربوں روپے کا نقصان ہوا، اب میاں صاحب خصوصی طور پر اپنے کاروبار پر توجہ دے رہے ہیں۔
شریف خاندان کے ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف ان دنوں اپنی زرعی زمینوں پر بھی کافی توجہ دے رہے ہیں، اور صبح آٹھ بجے سے اپنی نجی مصروفیات کا آغاز کردیتے ہیں، وہ اپنی رہائش گاہ سے متصل کچھ ایکڑ پر لگائے گئے جنگل کو صاف کروانے کا سوچ رہے ہیں، اسی طرح باقی زمین پر کاشتکاری کے حوالے سے زمینداروں سے مشاورت کی جارہی ہے۔