کرک : پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھڑپ کا مقدمہ درج

کرک : پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھڑپ کا مقدمہ درج

(ویب ڈیسک )  خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع کرک میں پولیس اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے کارکنوں میں جھڑپ کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے، جس میں تین ہزار کے لگ بھگ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

ضلع پولیس افسر وقاص خان نے  غیر ملکی خبر رساں ادارے  کو بتایا کہ   پاکستان تحریک انصاف  ( پی ٹی آئی)  نے جلسے کے لیے کوئی اجازت نہیں لی تھی ، کارکنوں نے  وہاں تعینات پولیس اہلکاروں پر  پتھراؤ کیا، جس سے 12 ٹرکوں کے شیشے ٹوٹے اور کئی دیگر  گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ  مقدمے میں  مقامی قائدین کے علاوہ ایک درجن سے زیادہ معلوم اور تین ہزار سے زیادہ دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے قائدین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ  انھوں نے جلسے کے انعقاد کے لیے درخواست دی تھی لیکن ان سے درخواست وصول نہیں کی جا رہی تھی، دوسری  تمام جماعتوں کے جلسے منعقد ہو رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کو اجازت نہیں دی جا رہی۔

خیال رہے کہ یہ واقعہ  گزشتہ روز  ضلع کرک کے علاقے تخت نصرتی میں پیش آیا، جہاں پاکستان تحریک انصاف پی کے 98 میں ورکرز کنونشن تھا۔جس میں پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت  کا متوقع خطاب ہونا تھا۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ   پی ٹی آئی کے لوگ مختلف علاقوں سے ریلیوں کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچ رہے تھے اور ان کی تعداد میں اضافہ ہوگیا تھا جس کے بعد پولیس وہاں سے چلی گئی تھی اور جلسہ منعقد کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ  گذشتہ روز کرک میں جمعیت علما اسلام ف کا جلسہ تھا جہاں مولانا فضل الرحمان نے خطاب کیا  تھا۔اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ جمعیت علمااسلام  نے جلسے کی اجازت لی تھی۔