پبلک نیوز: مودی سرکار میں مسلمان کش اور نفرت انگیز جرائم کا سلسلہ جاری۔ انتہاپسند وزیراعلیٰ کی ریاست اتر پردیش میں ظلم کی انتہا۔
تفصیلات کے مطابق گائے اسمگلنگ کے الزام میں مسلم نوجوان قتل اور 5 شدید زخمی ہوگئے۔ واقعہ میں ملوث بیوپاری کے اقبالی بیان کے باوجود پولیس نے چپ سادھ لی۔ متعصب پولیس نے 2 گروہوں میں لڑائی قرار دے کر معاملہ کو دبا دیا۔
دوسری جانب الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست اترپردیش میں مندر کے ارد گرد آباد مسلمانوں سے طاقت کے زور پر گھر خالی کرائے جا رہے ہیں۔ وہاں مقیم مسلمانوں سے ایک اجازت نامہ پر زبردستی دستخط لیے جا رہے ہیں۔ اجازت نامہ کے مطابق مسلمان وہ زمین یا وہاں موجود اپنا گھر خالی کرنے کے پابند ہوں گے۔
متعلقہ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ریاست میں گورکھ ناتھ مندر موجود ہے جس کے آس پاس کئی مسلمان گھرانے آباد ہیں۔ اب ان کو اجازت نامہ خطوط کی صورت میں بھجوایا جا رہا ہے۔ موصول ہونے کی صورت میں اس پر زبردستی دستخط کرائے جا رہے ہیں۔ دستخط کرنے کا مطلب ہے کہ وہ زمین اور گھر حکومت کے نام ہو جائے گا۔ حکومت مندر کے احاطہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مسلمانوں کو وہاں سے نکال دے گی۔