سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر قانون چیلنج کردیا گیا

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر قانون چیلنج کردیا گیا
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے بنایا گیا سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر قانون سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر قانون چیلنج کردیا گیا، ریاض حنیف راہی نے قانون کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔ ریاض حنیف راہی نے نئے قانون کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ آئینی درخواست میں وفاق، وزارت پارلیمانی امور، وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڑرز قانون آئینی سے متصادم ہے، پارلیمنٹ عمومی قانون سازی سے نظر ثانی کا دائرہ اختیار نہیں بڑھا سکتی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قانون کو آئین سے متصادم قرار دیکر خارج کیا جائے۔ یاد رہے کہ 29 مئی کو سپریم کورٹ ریویوآف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ 2023 کے نفاذ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا. صدر مملکت نےنئے قانون کی منظوری دی تھی. نئے قانون کے تحت 184/3کے تحت فیصلوں پر 60 دن میں نظر ثانی اپیلیں داخل کی جاسکیں گی، نئے قانون کے مطابق اپیل فیصلہ دینے والے بینچ سے بڑا بینچ سنےگا۔ نئے قانون کے تحت نظر ثانی کی درخواست کا دائرہ کار اب اپیل جیسا ہی ہو گا، ماضی میں فیصلے پر نظرثانی کی درخواست وہی بینچ سنتا تھا جس نے وہ فیصلہ دیا ہوتا تھا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔