عوام کو ایک اور جھٹکا،منی بجٹ لانے کی تیاریاں

عوام کو ایک اور جھٹکا،منی بجٹ لانے کی تیاریاں
کیپشن: عوام کو ایک اور جھٹکا،منی بجٹ لانے کی تیاریاں

ویب ڈیسک: نگران حکومت جاتے جاتے نئی حکومت کو مشکل میں ڈال گئی. ٹیکس وصولیوں میں چار عشاریہ چھ فی صد کمی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ ماہ مارچ میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے زائد جمع نہ کیا گیا تو عید کے فوری بعد منی بجٹ لانا پڑ سکتا ہے۔

تفصیلا ت کے مطابق ماہ فروری میں ایف بی آر میں اصلاحات لانے کی افواہیں مارکیٹ میں گردش کرتی رہیں جس پر افسران نے علامتی ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیکس وصولیوں کی طرف زیادہ توجہ نہ دی۔ ٹیکس وصولیوں میں 33 ارب روپے کا شارٹ فال حکومت کے لئے جھٹکا ثابت ہوا اور اگر مزید ایک فی صد ٹیکس وصولی کم ہوتی تو پھر آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے تحت فوری منی بجٹ لانا ضروری تھا۔

باخبر ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آٹھ ماہ کے دوران 5830 ارب ٹیکس وصول کیا۔کیونکہ کاروباری حالات اور مہنگائی کے باعث ٹیکس فائلرز کی تعداد 35 فی صد کمی سے 3.9 ملین رہ گئی ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے 8 لالھ 40 ہزار ٹیکس دہندہ سمیت مجموعی ٹیکس دہندہ کی تعداد ایک کروڑ 10 لاکھ ہو گئی جبکہ 70 لاکھ نے گوشوارے جمع ہی نہیں کرائے۔
دوسری طرف نگران حکومت کی بعض ناکامیاں بھی ٹیکس وصولیوں میں کمی کا باعث بنی۔ جیسے نگران حکومت  پرچون فروشوں پر ٹیکس لگانے سے بھی قاصر رہی۔  انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے موبائل فون کنکشن معطل نہ کر سکی، تاہم بڑی کمپنیوں پر ایک فی صد سپر ٹیکس عائد کرکے 6 ارب وصول کر لئے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے مطابق جون 2024 تک   ٹیکس دھندگان کی تعداد 6.5 ملین تک بڑھانے کا عندیہ دیا گیا۔ جو پورا نہیں ہو سکا۔
 گزشتہ برس کے دوران 50 لاکھ افراد نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے تھے اور امسال فروری 2024 تک ایف بی آر کو 3.88 ملین انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے جبکہ یہ گوشوارے سال 2022 کے مقابلے میں 2.1 ملین یا 35 فیصد کم رہے۔
ذرائع خے مطابق کمپنیاں، پرسنل، کاروباری افراد، اور تنخواہ دار طبقے کی طرف سے گوشواروں میں کمی ائی۔ 
گزشتہ سال 92,704 ایسوسی ایشنز اور امسال 91,135 نے ٹیکس ریٹرن فائل کی۔ گزشتہ سال 77,600 اور امسال 72000 فرموں نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے۔ امسال 8 فی صد فرموں نے کم گوشوارے جمع کرائے۔ امسال 16 لاکھ کاروباری افراد نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے۔  امسال 43 فیصد کم افراد نے اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے۔ گزشتہ سال 3.8 ملین کاروباری افراد نے ریٹرن جمع کروائے، جو کم ہو کر 2.2 ملین رہ گئے۔ 
نوکریاں ختم ہونے کے باعث امسال 22 فی صد 435000 تنخواہ دار طبقے نے گوشوارے جمع کرائے۔ 8 ماہ کے دوران 510,000 کاروباری افراد پہلی بار ٹیکس فائلر بنے۔