ویب ڈیسک : بھارت اور سنگاپور کے درمیان سیمی کنڈکٹرز کی تیاری سمیت چار بڑے معاہدوں پر دستخط ۔ ان مفاہمت ناموں پر وزیر اعظم مودی اور سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور سنگاپور کے وزیر خارجہ ویوین بالاکرشنن نے معاہدوں کی دستاویزات پر دستخط کئےاور باہمی تبادلہ کیا۔
ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر پہلے مفاہمت نامے پر سنگاپور کی ڈیجیٹل ترقی اور اطلاعات کی وزارت اور بھارت کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے درمیان دستخط کیے گئے۔ اس سے بھارت اور سنگاپور کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز جس میں ڈی پی آئی، سائبر سیکورٹی، 5 جی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے سپر کمپیوٹنگ، کوانٹم کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ ملے گا۔
بھارت اور سنگاپور کے درمیان یہ معاہدوں سے ڈیجیٹل ڈومین سے متعلق کارکنوں کی مہارت میں اضافہ اور ری اسکلنگ کے لیے تعاون کو تقویت ملے گی۔ بھارت اور سنگاپور سیمی کنڈکٹر کلسٹروں کی ترقی، سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ شعبوں میں تعاون کریں گے۔
سنگاپور کی کمپنیاں، جو عالمی سیمی کنڈکٹر مارکٹ کا حصہ ہیں، بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اس مفاہمت نامے کے تحت قائم کردہ میکانزم سے بھارت میں ان کی سرمایہ کاری کو آسان بنایا جائے گا۔ بھارت کی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور سنگاپور کی وزارت صحت نے صحت و طب کے شعبے میں تعاون کےلئے مفاہمت نامے کا تبادلہ کیا۔ اس کا مقصد صحت کی دیکھ بھال اور دواسازی کے علاوہ انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا بھی ہے۔
بھارت اور سنگاپور کے درمیان تعلیمی تعاون اور ہنرمندی کی ترقی سے متعلق ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔ اس کا مقصد تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ہندوستان اور سنگاپور ہنر مندی کی ترقی کے میدان میں فعال طور پر تعاون کر رہے ہیں۔
سنگاپور آسیان میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ یہ دنیا بھر میں بھارت کا چھٹا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ بھارت کی کل تجارت میں اس کا حصہ 3.2 فیصد ہے۔ 2005 میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اقتصادی تعاون کے معاہدے (CECA) پر دستخط کرنے کے بعد، تجارت اس سال 6.7 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2022-23 میں 35.6 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔