اسرائیلی پولیس کا ایک بارپھر مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر حملہ

اسرائیلی پولیس کا ایک بارپھر مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر حملہ
بیت المقدس : اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ایک بار پھر فلسطینی نمازیوں پر حملہ کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق فلسطینی ہلال احمر کی جانب سے تازہ ترین حملے میں کم از کم 6 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی ہے ۔ مسلح پولیس نے سٹن گرینیڈز کا استعمال کیا ہے اور فلسطینی نمازیوں پر ربڑ کی کوٹیڈ اسٹیل کی گولیاں بھی برسائی ہیں جب کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں مسلح فوجیوں کو مسجد کو نمازیوں سے زبردستی خالی کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں درجنوں نمازیوں پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے ۔ اسرائیلی پولیس کے حالیہ حملے پر رد عمل دیتے ہوئے فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ حالیہ امریکی کوششوں پر ایک طمانچہ ہے جس نے رمضان کے مہینے میں ہی امن و استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی تھی ۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز کے تصادم کے بعد بھی وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ ہم مسلسل تشدد سے بہت زیادہ فکر مند ہیں اور ہم تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ مزید کشیدگی سے گریز کریں ، یہ اب پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی دونوں مل کر اس کشیدگی کو کم کرنے اور سکون کا احساس بحال کرنے کیلئے کام کریں ۔ دوسری جانب حالیہ حملے کے بعد کینیڈا کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی حکومت پر یہ زور دے رہی ہے کہ وہ الاقصیٰ پر ہونے والے تازہ چھاپوں کے بعد کارروائی کرے کیوں کہ ملک اب مزید سائیڈ لائن پر کھڑا نہیں رہ سکتا ہے ۔ پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے اسرائیلی پولیس کے تشدد کو خوفناک، پریشان کن اور سفاکانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ این ڈی پی کینیڈا کے ردعمل پر بحث کیلئے پارلیمنٹ میں تحریک پیش کرے گی ۔ این ڈی پی قانون ساز بلیک ڈیسجرلیس نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا ہے کہ چاہے لوگ رمضان کے روزے رکھ رہے ہوں یا پاس اوور میں جبر سے آزادی کا جشن منا رہے ہوں، انہیں پرامن عبادت کے حق کی ضمانت دی جانی چاہیے ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ الاقصیٰ پر تازہ حملے کے بعد کشیدگی مقبوضہ مشرقی یروشلم کے دیگر حصوں تک پھیل گئی ہے، حملے کے دوران ایک 14 سالہ لڑکے کے بازو پر بھی گولی لگی ہے جب کہ حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں فتح مسجد کے باہر مظاہرین نے مسجد الاقصی سے زبردستی نکالے جانے والے فلسطینی نمازیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے ، انہوں نے فلسطینی پرچم لہرائے اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے نعرے بازی بھی کی ۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے گذشتہ روز بھی اسرائیلی قبضے کیخلاف او آئی سی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی تھی ، بیت المقدس اور گولان کی پہاڑیوں پر قبضے کیخلاف او آئی سی کی قرارداد پاکستان نے پیش کی، قرارداد کے حق میں اڑتیس اور مخالفت میں چار ووٹ پڑے جبکہ پانچ ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اسرائیل کیخلاف قرارداد کی مخالفت کرنے والے چار ملکوں میں امریکا اور برطانیہ بھی شامل تھے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔