کسی کھلاڑی کے ساتھ زیادتی نہیں کی گئی،میرٹ پر سلیکشن ہوئی، کپتان بابر اعظم

کسی کھلاڑی کے ساتھ زیادتی نہیں کی گئی،میرٹ پر سلیکشن ہوئی، کپتان بابر اعظم
سورس: publicnews

( پبلک نیوز ) محمد شکیل خان: ماضی میں جو ہوگیا وہ ہوگیا، پہلے ٹرافی نہیں جیت سکے تھے مگر اس مرتبہ اعتماد اور یقین ہے کہ ٹرافی ہم لے کر آئیں گے۔

قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جو ہوگیا، وہ گزر گیا، پہلے بھی کوشش تھی کہ جیت کر آئیں اس بار بھی کوشش ہوگی کہ ٹرافی جیت کر آہیں۔ ورلڈکپ میں پوری کوشش ہوگی کی اپنا بیسٹ دیں، عامر جمال بہت اچھا آل راؤنڈر ہے لیکن اس کو وقت لگے گا مزید بہتر ہونے میں، محمد حارث کم بیک کیلئے ہمیشہ کام کرتا ہے، مجھے امید ہے وہ اچھا کم بیک کرے گا۔

کپتان کا کہنا تھا کہ محمد حارث اوپر کے نمبروں میں پرفارم نہیں کرپایا ، محمد حارث پی ایس ایل میں پرفارم نہیں کرپایا، مگر وہ برا کھلاڑی نہیں ہے۔ چیئرمین ٹیم کو بہت موٹیویٹ کررہے ہیں اور یہ بہت ہی مثبت چیز ہے۔ میرے لیے تمام کھلاڑی کی بہت اہم ہیں، میرا ماننا یہ ہے کہ یہ انفرادی گیم نہیں ہے، جو ٹیم کے لئے اچھا ہوگا ویسا کریں گے۔ وہ لائن آپ کھلائیں گے جو ٹیم کےلئے بہتر ہوگی۔ 

انہوں نے بتایا کہ گیری کرسٹن کو پتا ہے کہ ہم کیسے کھیلتے ہیں، اور ہماری کیا سٹرنتھ ہے۔ جو ٹیم کے کھلاڑی ہوتے ہیں ان کے ساتھ بیٹھ کر آپ تیاری کرتے ہیں۔

پاک بھارت میچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  نیو یارک میں پاکستان بھارت کا میچ ہے تب دیکھیں گے کہ کیا پلانگ کرنی ہے۔ وہرات کوہلی بہت ہی بہترین کھلاڑی ہیں، کوشش ہوگی ان کے خلاف اچھے پلان کے ساتھ جائیں۔

بابر اعظم نے مزہد کہا کہ جب پاکستان کا میچ ہوتا ہے تو پوری قوم دعا کرتی ہے اسی طرح ہماری بھی کوشش ہوتی ہے کہ اچھا پرفارم کریں۔ آئندہ سیریز میں زیادہ روٹیشن کرنے کا وقت نہیں ہے کیونکہ ورلڈکپ قریب ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں جو سلیکشن ہوئی ہے اس میں سلیکشن کمیٹی کے تمام ممران کی سفارشات شامل تھیں، جب آپ کے پاس زیادہ آپشن ہوں تو سلیکشن میں مشکل ہوتی ہے۔ ورلڈکپ کے دوران دیکھیں گے کیا کمبینیشن کھیلائیں گے۔ گیری کرسٹن کو ہماری تمام تیاری کی معلومات ہیں، ہمارے کیمپ میں کیا چل رہا ہے، اس کو سب پتا ہے۔ 

آج کل کرکٹ بہت فاسٹ ہوگئی ہے، چند دنوں میں ٹیسٹ ٹی ٹوئنٹی کھیلنے پڑتے ہیں۔ ہم فینز اور میڈیا ہر جگہ سے سنتے ہیں کہ کیسے کھیلنا ہے۔ ہر گراؤنڈ اور پچ پر مختلف صورتحال ہوتی ہے۔ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہورہی، حارث رؤف پچھلے تین چار سال سے کھیل رہا ہے اور پرفارم کررہا ہے۔ محمد علی نئے بال کا بولر ہے، اسے پی ایس ایل کے دوران ملتان سے نکلنے کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

کپتان کا کہنا تھا کہ  کھلاڑیوں کو سلیکٹ کرنے میں سلیکشن کمیٹی کے دیگر ممران کی رائے بھی شامل ہوتی ہے۔ ہماری پاور پلے میں زیادہ تر 50 سے زیادہ اسکور رہا ہے۔ میرا اور رضوان کا بہت ہی مختلف انداز ہے، ہم نے پاور پلے میں 70 اسکور کیا۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکھنے کا عمل کبھی ختم نہیں ہوتا، غلطیاں ہوتی رہتی ہیں، انہی سے سیکھتے ہیں۔

اسپورٹس رپورٹر

 محمد شکیل خان ایک نوجوان اسپورٹس رپورٹر ہیں جو نہ صرف فیلڈ میں متحرک ہیں بلکہ دنیا بھر میں ہونے والے اسپورٹس ایونٹس اور خصوصا کرکٹ کے حوالے سے اپنے قارئین کو باخبر رکھا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔