ویب ڈیسک: لاہور ہائیکورٹ نے رہنما پاکستان تحریک انصاف عالیہ حمزہ کو 29 اگست تک کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی نے عالیہ حمزہ کے شوہر کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے درخواستگزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ عالیہ حمزہ کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے جائیں۔
بعد ازاں عدالت نے حکم دیا کہ کوئی بھی ایجنسی عالیہ حمزہ کو ہائیکورٹ کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کرے گی۔
اسی کے ساتھ عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
یاد رہے کہ عالیہ حمزہ کے شوہر نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ ان کی اہلیہ ہر مقدمے میں ضمانت پر ہیں لہذا عدالت انہیں کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔
پسِ منظر
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
ان مقدمات میں عالیہ حمزہ، یاسمین راشچد، خدیجہ شاہ اور صنم جاوید سمیت کئی خواتین پارٹی ورکرز کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔