صدر مملکت نے وزیر اعظم کے نام خط میں صحافیوں پر ان کی آزادانہ اظہار رائے و تنقید کی وجہ سے کئےجانےوالے گھناؤنےدباؤ پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے۔ وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں انکا کہنا تھا کہ گرفتاریاں، تشدد، ہراساں کرنے سمیت بغاوت کے مقدمات صرف خوف اور دہشت پیدا کرنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں۔ خط میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ اس طرح کے واقعات عدم برداشت کی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں ، جمہوریت کے مستقبل کے ساتھ ساتھ اظہار رائے کی آزادی دونوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں خوف پیدا کرنے کے علاوہ ایسے واقعات بین الاقوامی توجہ میں آتے ہیں اور ملک کا تاثر داغدار کرتے ہیں۔ انہوں نے فریڈم آف پریس انڈیکس 2022 میں پاکستان کی 157 ویں پوزیشن پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ مختلف بین الاقوامی تنظیموں نے اپنی رپورٹوں میں صحافیوں کو ہراساں کرنے ، دھمکیاں دینے اور جسمانی تشدد کو پاکستان کی مایوس کن پوزیشن کی بنیادی وجوہات قرار دیا ہے۔