اسلام آباد(پبلک نیوز) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کا مقصد سیاسی وفاداریاں بدلنا ہے، چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کے قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تیسرا سال ہے ابھی تک یہ سمجھ نہیں آئی کہ کیس ہے کیا؟ احسن اقبال بھی پیش ہوئے تھے اور بیان دیا تو چیئرمین نیب ناراض ہو گئے، یہ نا ہو کہ اب ان بیانات پر مزید کیسز بنا دیں.
شاہد خاقان عباسی نے کہا شاہ زیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں کافی باتیں بتائی ہیں،نیب نے اپنے ملک کو تو مفلوج کر دیا، اب دوسرے ممالک سے تعلقات خراب کر رہا ہے، ایل این جی کا دنیا کا سب سے سستے دام کا سودا پاکستان اور قطر کے درمیان حکومتی سطح پر ہوا،اس 6 سال کے عرصہ میں ایل این جی معاہدہ سے پاکستان کو 20 ارب ڈالرز کا فائدہ پہنچ چکا ہے. ان کا کہنا تھا کہ حکومت آج اس معاہدے سے دوگنی قیمت پر ایل این جی خرید رہی ہے اس میں کرپشن کس نے کی؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا نیب موجودہ حکومت کے مہنگی ایل این جی خریدنے پر تحقیقات نہیں کرے گا، چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے سی وی دیکھا تھا کہ سپریم کورٹ کے جج تھے مگر انہیں تو قانون کا بھی نہیں پتہ، نیب کے جتنے کیس ہیں دیکھ لیں، میں کہتا ہوں کہ عدالتوں میں کیمرے لگا کر عوام کو دکھائیں، سپریم کورٹ کے فیصلوں میں حقیقت واضح ہے کہ نیب کا مقصد کیا ہے؟ نیب کا مقصد سیاست پر اثرانداز ہونا اور سیاسی وفاداریاں بدلنا ہے.
شاہد خاقان عباسی نے کہا نیب کے اس اقدام نے ملک کو مفلوج کر دیا ہے،بیس سال سے چیئرمین نیب لگ رہے ہیں، اب توسیع کی ضرورت کیوں پیش آ رہی ہے؟ ہر چیز بدنیتی پر مبنی ہے، چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں، کیا پاکستان میں اہل لوگ نہیں ہیں؟ چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع ہوئی تو یہ معاملہ سپریم کورٹ تک جائے گا،ایک شخص اتنا متنازعہ ہو، کیسز کی نوعیت اور سپریم کورٹ کے آرڈر دیکھ لیں.