ویب ڈیسک: ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے پاس اسلام آباد کے ہوٹلز کا ریکارڈ نہ ہونے کا انکشاف، ہوٹلز کا ریکارڈ نہ ہونے کے باعث قومی آمدن کو بھاری نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے صرف 9 ہوٹلز کے بیڈ ٹیکس کی تفصیلات سامنے آسکیں،محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 111 ہوٹلز سے بیڈ ٹیکس کی تفصیلات چھپا گیا، اسلام آباد میں ایک سے 5 سٹار کے 120 ہوٹلز ہیں،9 ہوٹلز سے 48 کروڑ 49 لاکھ روپے سے زائد بیڈ ٹیکس جمع کیا گیا، فنانس ایکٹ کے مطابق 25 بیڈز والے ہوٹلز پر بیڈ ٹیکس لاگو ہوگا۔
قیام کرنے والے کے بل کے پانچ فیصد بیڈ ٹیکس وصولی ضروری ہے، انتظامیہ کے پاس بیڈز کی گنجائش سے متعلق بنیادی معلومات بھی نہیں، انتظامیہ کے پاس ہوٹلز کی سالانہ مالیاتی گوشوارے بھی نہیں تھے،بیڈز کے ماہانہ کرائے، ہوٹل کی سالانہ آمدنی کی معلومات بھی تھیں، ہوٹلز کا ریکارڈ نامکمل ہونے کی وجہ سے کم بیڈ ٹیکس وصول کیا گیا۔
اس عمل سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا ہے،انتظامیہ نے رپورٹ کو حتمی شکل دینے تک کوئی جواب نہیں دیا،جمع کیے گئے ٹیکس کی تفصیلات آڈٹ اور ٹیکس کو فراہم کی جائیں،باقی ہوٹلز سے مالیاتی گوشواروں کی روشنی میں ٹیکس جمع کیا جائے۔