پاکستان کی ایک بار پھر آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی تیاریاں

پاکستان کی ایک بار پھر آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی تیاریاں

اسلام آباد(پبلک نیوز) وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین قرض پروگرام کو دوبارہ ٹریک پر لانے کے حوالے سے اتفاق کیا گیا ہے ،آئندہ چند ہفتوں اہم پیش رفت متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا مسئلہ حل کرنا وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیحوں میں سے ایک ہے، ماضی کی غلط پالیسیوں کو درست کرنے کیلئے اقدامات کی وجہ سے مہنگائی کی صورت حال عارضی ہے۔ حکومت نے مجموعی قومی پیداوار اور معیشت میں بڑھوتری کا فائدہ عوام کو پہنچانے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جان بوجھ کر ڈالر کو سستا رکھنے کی تباہ کن پالیسی اپنائی جس کی وجہ سے پورا ملک باہر کی چیزیں خریدنے کاعادی ہو گیا، درآمدات بڑھ گئیں اور سابق حکومت کے پانچ سالوں میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، موجودہ حکومت جب آئی تو ہمیں زرمبادلہ کے ذخائر کا مسئلہ درپیش تھا، حکومت نے برآمدات کے فروغ پر توجہ دی تاکہ زیادہ سے زیادہ ڈالر کما سکیں۔

حکومت نے اپنے اخراجات کم کئے ہیں، تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، سٹیٹ بینک سے قرضہ نہیں لیا، حکومت نے ضمنی گرانٹس پر بھی پابندی عائد کی ہے، اس وقت حکومت بجلی کے 72 فیصد، گیس کے 92 فیصد اور زرعی ٹیوب ویلوں کے 100 فیصد صارفین کو سبسڈی دے رہی ہے، کورونا وائرس کے دوران چھوٹی صنعتوں کومفت بجلی کی فراہمی کیلئے 50 ارب روپے دئے گئے ۔