لاہور: (ویب ڈیسک) چودھری برادران نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر واضح کر دیا ہے کہ ہم تحریک انصاف کے اتحادی ہیں۔ اس کیخلاف کسی سیاسی مہم جوئی میں حصہ نہیں لے سکتے۔ ہماری ن لیگ کیساتھ اعتماد کی کمی ہے۔ خیال رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے گذشتہ روز چودھری برادران کے گھر کا دورہ کیا تھا۔ اس کا مقصد ق لیگی قیادت کو حکومت کیخلاف سیاسی مہم جوئی کیلئے راضی کرنا تھا، تاہم چودھری پرویز الہیٰ اور چودھری شجاعت حسین نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ اس اہم ملاقات کے دوران سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ، وفاقی وزیر مونس الہیٰطارق بشیر چیمہ، چودھری سالک حسین، شافع حسین اور رخسانہ بنگش بھی شریک تھے۔ اس موقع پر چودھری برادران کی جانب سے آصف علی زرداری کیلئے عشائیے کا بھی بھرپور اہتمام کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق زرداری نے چودھری شجاعت حسین کی رہائشگاہ پر تقریباً دو گھنٹے گزارے۔ پاکستان کی سیاسی قیادت کے درمیان ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی اور دیگر اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ آصف علی زرداری کا ق لیگی قیادت سے درخواست کی کہ وہ عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں ان کا ساتھ دیں۔ اس کی وجہ انہوں نے یہ بیان کی کہ لوگوں کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے۔ حکومت معیشت کو سنبھالنے اور مہنگائی پر قابو پانے جیسے اہم مسائل حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کیخلاف پنجاب سے تحریک عدم اعتماد لانا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد مرکزی حکومت کو اقتدار سے باہر نکالا جائے گا۔ اس لئے ضروری ہے کہ مسلم لیگ ق کی قیادت تحریک انصاف کیساتھ اپنا اتحاد ختم کردے۔ چودھری برادران نے اتفاق کیا کہ ہمیں عمران خان کیساتھ کئی تحفظات ہیں۔ مہنگائی اور معیشت پر قابو پانے جبکہ گڈ گورننس میں حکومت ناکام ہو چکی ہے۔ تاہم اس کے باوجود پی ٹی آئی حکومت کیخلاف کسی بھی سیاسی مہم جوئی کا حصہ نہیں بن سکتے۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کی قیادت نے حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے کسی گرمجوشی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ کیونکہ شریف برادران کی جانب سے ان کیساتھ کبھی کسی قسم کا رابطہ ہی نہیں کیا گیا۔ چودھری برادران نے زرداری کے سامنے مسلم لیگ ن کے لیڈرز کی سنجیدگی پر کئی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانی ہے تو اس کیلئے اراکین کی بڑی تعداد کا ساتھ ہونا بہت ہی ضروری ہے۔ چودھری شجاعت اور چودھری پرویز الہیٰ نے آصف زرداری سے پوچھا کہ ان کے پاس ملک کو سیاسی اور معاشی بحران سے بچانے کیلئے کیا روڈ میپ ہے۔ اس پر سابق صدر نے اپنا نعرہ ’پاکستان کھپے‘ دہرا دیا۔