بھارت کے مدرسوں میں گیتا، رامائن پڑھانے کا متنازع سرکاری فیصلہ

بھارت کے مدرسوں میں گیتا، رامائن پڑھانے کا متنازع سرکاری فیصلہ

ویب ڈیسک: بھارت میں مرکزی وزارت تعلیم نے مدارس میں ہندوئوں کی مذہبی کتابوں گیتا اور رامائن کو نصاب کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر مسلم مذہبی رہنما اور اور دانشور تنقید کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اسلامی تعلیمات کی غرض سے قائم کردہ مدارس میں حکومت نصاب کے لحاظ کوئی بھی مداخلت نہ کرے۔ مسلمان علماء و مشائخ نے کہا ہے کہ ایسا فیصلہ مودی حکومت کی جانب سے ہندوتوا کو فوقیت دینا ہے اور اسی کے ڈھانچہ میں ڈھالنے کی کوشش ہے۔

بین الاقوامی میڈیا پر چلنے والی رپورٹس میں سامنے آیا ہے کہ انڈیا میں تمام مرکزی شعبہ جات کو بھگو کے رنگ میں رنگ لیا گیا ہے مگر اب اس کا رخ درس و تدریس کر دیا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد طلبہ کی ذہن سازی ہے اور یہ ذہن ان کو ہندتوا کی جانب لے کر آ گئے۔

کہا جا رہا ہے کہ بھارت میں رائج سیکولر نظام تعلیم پر اس سے پہلے ہندتوا کا رنگ چڑھا ہوا ہے لیکن اب دینی تعلیم کے لیے قائم کردہ مدارس بھی اس کے زیر اثر لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔