لاہور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کیخلاف سازش امریکا سے نہیں شروع ہوئی بلکہ یہاں سے شروع ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے تمام لوگ اس میںشامل تھے. چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا کہ مشکل وقت میں ہمیں حکومت ملی تھی، ہمارے دور کے آخری سال میں معیشت اوپر گئی، پاکستان اس حکومت کی ایک سال کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، اس حکومت کو تو وہ بحران ملے ہی نہیں جو ہمیں ملے تھے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے نیب اور ایف آئی اے کو تباہ کیا، پوری ایف آئی اے کو ہمارے اوپر کیسز بنانے کے لیے لگا دیا گیا، میرے اوپر اب تک 144 کیس بن چکے ہیں جن میں سے 40 دہشتگردی کے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام مجھے سکیورٹی دینا ہے جو نہیں دے رہی۔ عمران خان نے خطاب میں کہا کہ مجھے سلمان تاثیر کی طرح قتل کرانے کی کوشش کی گئی، مجھ پر حملے کے بعد جے آئی ٹی کو سبوتاژ کیا گیا، میرے گھر پر حملہ کیا گیا یہ مجھے مرتضیٰ بھٹو کی طرح قتل کرنا چاہتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ سارا پلان صرف مجھے راستے سے ہٹانا تھا، انہیں ڈر تھا کہ مجھے جیل میں ڈالا تو اور مقبول ہو جاؤں گا اس لیے قتل کر دو۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خانسامے سے سوال کیا پوچھتے ہیں ، عمران خان کے گھر میں جو شیشے لگے ہیں وہ بم پروف ہیں یا بلٹ پروف ہیں، پھر اس سے پوچھ رہے ہیں کچن سے عمران خان کے بیڈروم کی طرف کتنا راستہ ہے، وہ کھاتا کیا ہے تا کہ زہر دینے کے لیے پتہ چل جائے کھاتا کیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی سوال پوچھے کا اس آدمی سے جس نے کہا عمران خان بڑا خطرناک ہے، وہ اپنی ایکسٹینشن چاہتا تھا، شہبازشریف نے اسے شوریٹی دی ہوئی تھی وہ اور بات ہے نوازشریف اڑ گیا، پلان سارا ایکسٹینشن کا تھا۔ آخر میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمارے پر اسی طرح حربے استعمال کیے تو ہم سب سڑکوں پر ہوں گے۔اگر سب کو جیلوں میں ڈال دیا گیا، ہمارے ہاتھ باندھ دیےگئے تو ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔