ایک اور ٹوئٹر پیغام میں ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ حسینی ہیں اور ڈٹ کر حق کے ساتھ کھڑے ہیں، مر جائیں گے مگر یزید وقت کی بیعت نہ کرینگے. دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی گرفتاری پر پارٹی چیئرمین عمران خان کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عمران خان نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ شہباز گل کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا۔ عمران خان نے لکھا کہ کیا ایسی شرمناک حرکتیں کسی جمہوریت میں ہو سکتی ہیں؟ سیاسی کارکنوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے لکھا کہ یہ سب کچھ اس لیے کیا جا رہا ہے کہ ہم اس حکومت کو قبول کر لیں۔ یاد رہےکہ اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو عمران خان کی رہائش گاہ جاتے ہوئے بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے خلاف اداروں کے خلاف نفرت انگیز بیانات اور ان کے سربراہان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔فاشسٹ امپورٹڈ رجیم مخالفین کو دبانے کی کوشش میں فاشزم کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) August 9, 2022
صرف دبانے اور جھکانے کے لئے یہ سب کیا جا رہا ہے
ناکامی ہو گی☺️????
تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کے رکن بابر اعوان کے مطابق جماعت نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ انھوں نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وکلا کی ایک ٹیم کو ایف آئی اے کے پاس بھیجا جا رہا ہے جبکہ ایک درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ دائر کی جائے گی جس میں ان تک رسائی اور طبی معائنہ کی استدعا کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری اطلاع ہے کہ ان پر تشدد کیا گیا۔۔۔ وکلا کی تین ٹیموں کو متحرک کیا گیا ہے۔‘ ’ایف آئی آر کی کاپی ملنے پر پتا چلے گا کہ شہباز گل کے خلاف کیا دفعات لگائی گئی ہیں۔‘ دوسری جانب گرفتاری کے بعد عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کا پہلا بیان بھی سامنے آگیا ہے ، گرفتاری کے بعد شہباز گل کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یہ ٹویٹ کیا گیا ہے کہ ’فاشسٹ امپورٹڈ رجیم مخالفین کو دبانے کی کوشش میں فاشزم کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ ’صرف دبانے اور جھکانے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے۔ ناکامی ہو گی۔‘