جنیوا: (ویب ڈیسک) سوئٹزرلینڈ کے سائنسدانوں نے ایک ایسی حیرت انگیز ڈیوائس تیار کی ہے جس کی مدد سے مفلوج افراد ناصرف چل پھر سکیں گے بلکہ سائیکل چلانے اور تیراکی کرنے کے قابل بھی ہو جائیں گے۔ یہ حیرت انگیز ایجاد کرنے والے سائنسدانوں کا تعلق سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان کی فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ہے۔ اس ڈیوائس کی تحقیقی رپورٹ سائنسی جریدے نیچر میڈیسن میں شائع کی گئی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ڈیوائس انسانی اعصاب کو حرکت میں لاتی ہے۔ اس ڈیوائس کا 3 ایسے مکمل مفلوج افراد پر تجزبہ کیا گیا تو چلنے پھرنے سے قاصر تھے۔ اس کی مدد سے انھیں ناصرف چلنے پھرنے کے قابل بنایا گیا بلکہ انہوں نے تیراکی اور سائیکلنگ بھی کی۔ https://twitter.com/nccrrobotics/status/1490962352493277185?s=20&t=QHym38UOZ6Lv8BHLw3yF8Q سوئس سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس ڈیوائس کو ٹچ سکرین ٹیبلٹ سے منسلک کیا گیا ہے اور اسی کے ذریعہ یہ اپنے امور سرانجام دیتی ہے۔ اس کا تجربہ ایسے افراد پر کیا گیا جو سالوں سے بستر کیساتھ لگے ہوئے تھے۔ اس جدید ڈیوائس کو 'نیورو اسٹیمولیشن ڈیوائس' کا نام دیا گیا ہے۔ سائنسدانوں نے جب ڈاکٹروں کی ٹیم کی مدد سے مکمل مفلوج افراد کی ریڑھ کی ہڈی میں اس کو نصب کیا تو وہ صرف ایک گھنٹے سے بھی کم کے ٹائم میں چلنا شروع ہو گئے۔ اس ڈیوائس کو مصنوعی ذہانت کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ جن مفلوج افراد میں یہ ڈیوائس نصب کی جائے گی وہ صرف 6 ماہ کے عرصے میں سائیکلنگ اور سوئمنگ جیسی سرگرمیاں ادا کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ اس ڈیوائس کا تجربہ جن مریضوں پر کیا گیا تھا ان کی عمریں 29، 32 اور 41 برس تھیں۔ یہ تینوں مرد حضرات موٹر سائیکل کے حادثات میں زخمی ہو کر مفلوج ہو گئے تھے۔ توقع ہے کہ امریکا کے لگ بھگ 100 مریضوں پر اس جدید ڈیوائس کی آزمائش کا آغاز کیا جائے گا۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ ریڑھ کی ہڈی میں لگی چوٹ کو ٹھیک کرنے کیلئے ابھی تک کوئی طریقہ علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے۔ اس لئے سائنسدان جسمانی طور پر مفلوج افراد کو حرکت کے قابل بنانے کے لئے مختلف ٹیکنالوجی پر کام کر رہے ہیں۔