عوام مری جانے کا فیصلہ مؤخر کریں، زندہ لوٹنے والے سیاحوں کی اپیل

عوام مری جانے کا فیصلہ مؤخر کریں، زندہ لوٹنے والے سیاحوں کی اپیل

اسلام آباد: سیاحتی مقام مری جانے والے راستوں میں پھنسے اور وہاں سے زندہ بچ کر اسلام آباد پہنچنے والے سیاحوں نے مشورہ دیا ہے کہ لوگ آئندہ روز کے لیے سیاحتی مقام پر جانے کا فیصلہ مؤخرکردیں جہاں رات گزارنے کے لیے ہوٹل دسیتاب ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی اشیا موجود ہے۔

مری کی سیر اور برف باری کا نظارہ کرنے کے لیے جانے والے سیاحوں کیلئے اس بار وہاں کی خوبصورتی اور برف باری ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی ہے۔سیاحوں نے خود پر گزرے حالات کے بارے میں بتایا کہ مری میں اس وقت سیاحوں کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے، مری میں سیاحوں کیلئے ہوٹل ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی اشیا باآسانی دستیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واپسی کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی میسر نہیں ہے جبکہ لوگ شدید برفباری کے باوجودگھنٹوں پیدل چل کر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔واپس آنے والے سیاحوں کے مطابق مری میں بجلی منقطع ہونے سے سیاحوں کو اپنے عزیزوں سے رابطہ کرنے میں بھی مشکلات کاسامنا ہے۔

خیال رہے کہ ملکہ کوہسار مری کی خوبصوررتی و وہاں پر ہونے والی برفباری اس بار سیاحوں کے لیے خوشیوں کے بجائے تباہی لے آئی۔ہزاروں سیاح شدید برفباری کے باعث مری میں پھنس گئے ہیں جبکہ دو درجن کے لگ بھگ سیاح ٹھٹھرتی سردی سے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

مری سے گھنٹوں پیدل سفرطے کرکے اسلام آباد پہنچنے والے سیاحوں نے مقامی انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا وہیں اس حقیقت کو بھی تسلیم کیا کہ انتظامیہ کی جانب سے الرٹ جاری کرنے کے باوجود سیاحوں کا بڑی تعداد میں مری کی جانب جانا بالکل مناسب نہیں تھا۔

اس ضمن میں مری سے واپس آنے والے شہریوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ مری میں اس وقت صورتحال بہت مشکل ہے، آئندہ چندروز تک مری کی جانب رخ نہ کریں۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔