لاہور (پبلک نیوز) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت تیرہ ملزمان کیخلاف آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کرپشن کیس میں سماعت احتساب عدالت نے 17 مارچ تک ملتوی کردی ٗملزم شاہد محمود اور چودھری صادق کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ٗ شہباز شریف نے کہا کہ جنہوں نے ملی بھگت کر کے بولیوں کو تبدیل کیا اسکو حکومت پنجاب اور اینٹی کرپشن نے پکڑا، وہ سب دھندناتے پھر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطا بق لاہور احتساب عدالت میں تیرہ ملزمان پر آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات میں نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج امجد نذیر نے کیس کی سماعت کی۔ جج امجد نذیر نے کہا کہ کمرہ عدالت میں رش کی وجہ سے ان کیمرہ ٹرائل کا آرڈر کرتا ہوں۔ احتساب عدالت میں شہباز شریف، فواد حسن فواد،احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان کے خلاف آشیانہ اقبال ریفرنس پر سماعت ہوئی ٗ شہباز شریف کو جیل سے احتساب عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ نیب نے شہباز شریف، احد چیمہ اور فواد حسن فواد سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کر رکھا ہے ٗ ریفرنس تین والیومز اور ایک ہزار صفحات ہر مشتمل ہے ٗ ریفرنس میں شہباز شریف اور دیگر ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہےسابق وزیر اعظم شہباز شریف روسٹرم پر آکر کہا کہ جنہوں نے ملی بھگت کر کے بولیوں کو تبدیل کیا اسکو حکومت پنجاب اور اینٹی کرپشن نے پکڑا، وہ سب دھندناتے پھر رہے ہیں، سابق گورنر سٹیٹ بنک نے انکوائری کی، پی بی فارم اس لئے لئے گئے کہ حکومت پنجاب کے پیسے بچ جائیں گے، جن کو ہم نے بلیک لسٹ کیا انکو بی آر ٹی میں کنٹریکٹ مل گیا، الزام ہے کہ کامران کیانی کو فائدہ پہنچانے کیلئے یہ کیا گیا، قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کیا جا رہا ہے۔ بدنیتی کہاں ہے، کرپشن کہاں ہے؟، جب جھوٹے الزامات لگتے ہیں تو مجھ سے رہا نہیں جاتا،یاد رہے کہ تیرہ ملزمان پر آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں اربوں روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا ہے ٗ آشیانہ ہاؤسنگ سکیم ریفرنس کیس کے دیگر ملزمان میں بسم اللہ کنسٹریکشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق، بلال قدوائی، امتیاز حیدر,اسرار سعید اور عارف بٹ وغیرہ شامل ہیں۔عدالت کی جانب سے دس ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی جا چکی ہے ٗنیب کی جانب سے مقدمے میں 86 گواہان شامل ہیں ٗ: عدالت میں اب تک بارہ گواہان کے بیان قلمبند کیے جا چکے ہیں