چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ معاہدے پر ناراض ہو گئے، کہا کسی کو کوئی حق نہیں کہ وہ پارلیمان میں کسی اتفاقِ رائے کے بغیر خود اپنے طور پر تحریکِ طالبان پاکستان سے مذاکرات کرے۔ پہلے بھی اس پر تنقید کرتا رہاہوں اور اب بھی کروں گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ کوئی اتفاقِ رائے پیدا نہیں ہوا تو صدر یا وزیراعظم کون ہوتے ہیں کہ وہ بھیک مانگتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی سے بات کریں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی جو بھی پالسیی ہو اس کی پارلیمان منظوری دے وہ اتفاقِ رائے سے بنے۔ وہ پالیسی بہتر پالیسی بھی ہو گی اور اس کی قانونی حیثیت بھی ہو گی۔